جوازات کے ٹوئٹر پرایک شخص نے دریافت کیا چالان یا جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں پروفیشن کی تبدیلی کی کارروائی ممکن ہوسکتی ہے؟‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ امیگریشن قانون کے مطابق مملکت میں رہنے والے کسی بھی غیرملکی پر کسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں سرکاری معاملات انجام نہیں دیے جا سکتے۔
اقامے کی تجدید یا دیگر معاملات کے لیے لازمی ہے کہ سسٹم میں غیر ملکی کی فائل پرکسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی ریکارڈ نہ ہو۔ چالان ہونے کی صورت میں جب تک اسے ادا نہ کیا جائے سرکاری معاملات کی انجام دہی نہیں ہوسکتی۔
واضح رہے اقامے میں پیشے کی تبدیلی ہویا تجدید جب تک اقامہ نمبر پر درج چالان ادا نہیں کیا جائے گا کسی قسم کی کارروائی کی انجام دہی ممکن نہیں ہوتی۔
یاد رہے جرمانے کا اندراج سعودی شہریوں کے شناختی کارڈ جبکہ غیرملکیوں کےاقامہ نمبر پر کیا جاتا ہے۔
کسی بھی قسم کا چالان خواہ وہ ٹریفک خلاف ورزی ہویا احتیاطی تقاضے کے تحت مروجہ قوانین کی خلاف ورزی جن پر جرمانے متعین کیے گئے ہوتے ہیں۔ ان کی ادائیگی کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوتا کہ اقامہ کی تجدید کرائی جائے یا دیگر معاملہ انجام دیا جا سکے۔
گاڑی کی ملکیتی دستاویز اپنے نام منتقل کرانے کے لیے بھی لازمی ہے کہ اقامہ ہولڈر کی فائل میں کسی قسم کا غیر ادا شدہ چالان باقی نہ ہو۔
چالان کی عدم ادائیگی کی صورت میں گاڑی خریدی بھی نہیں جاسکتی جبکہ ڈرائیونگ لائسنس یا اقامہ کی تجدید کی کارروائی کے علاوہ سپانسر شپ کی تبدیلی یا پیشہ کی تبدیلی بھی نہیں کی جا سکتی ۔
خلاف ورزی پرچالان ادا کرنے کے بعد محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات ‘ کے مرکزی سسٹم میں اقامہ ہولڈرکی فائل میں درج خلاف ورزی ختم ہوجاتی ہے جس کے بعد تمام امور انجام دیے جا سکتے ہیں۔