Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجی شعبے میں سعودی کارکنان کی تعداد میں اضافہ

پہلی بارسعودی کارکنوں کی تعداد 20 لاکھ تک پہنچ گئی(فوٹو، ٹوئٹر)
سیکریٹری وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود برائے سعودائزیشن ماجد الضحوی نے کہا ہے کہ متعدد شعبوں میں سعودی کارکنان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تاریخ میں پہلی بار پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیوں و اداروں میں کام کرنے والے سعودیوں کی تعداد  20 لاکھ تک پہنچ گئی۔ 
العربیہ چینل سےگفتگو کرتے ہوئے الضحوی نے کہا کہ  وزیر افرادی قوت نے 2021 کے دوران 32 پیشوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ  کیا تھا۔ انہوں نے خاص طور پر میڈیسن، انجینیئرنگ، فارمیسی اور مارکیٹنگ کے پیشوں کی سعودائزیشن کا حکم دیا تھا۔ اس کی بدولت مذکورہ سیکٹر اور پیشوں میں سعودی شہریوں کو ملازمت کے  مواقع حاصل ہوئے۔ 
الضحوی نے بتایا کہ مثال کے طور پر انجینیئرنگ کے سیکٹر میں 7 ہزار سے لے کر  19 ہزار تک، اکاؤنٹنٹ میں  9 ہزار سے لے کر  26 ہزار تک سعودیوں کو روزگار ملا۔ 
الضحوی نے بتایا کہ تاریخ میں پہلی بار پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے سعودی خواتین و حضرات کی تعداد 20 لاکھ سے زیادہ ہوگئی ہے۔ ان میں 34 فیصد خواتین ہیں۔ یہ سعودی وژن 2030 کے مقررہ ہدف سے زیادہ تعداد میں ملازمتیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔ 
الضحوی نےکہاکہ وہ سعودائزیشن کے دائرے میں آنے والے سیکٹرز کے نگراں تمام اداروں کے شکر گزار ہیں۔ بعض ادارے ایسے ہیں جن میں سعودائزیشن کا ہدف سو فیصد حاصل نہیں ہوا۔ اس کے متعدد اسباب ہیں۔ پہلا اہم سبب یہ ہے کہ متعلقہ پیشوں کی ملازمتیں پر کرنے والے سعودی کارکن مہیا نہیں ہیں۔ ایک سبب یہ بھی ہے کہ  بعض پیشے ایسے ہیں جو سعودی نوجوانوں کے لے موزوں نہیں ہیں۔ 

شیئر: