Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بیٹنگ ہو یا ڈرائیونگ، لالہ ہر وقت جلدی میں‘

اطلاعات کے مطابق شاہد آفریدی لاہور سے کراچی جارہے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ’بوم بوم‘ شاہد آفریدی کو منگل کے روز موٹر وے پر تیز رفتاری کے باعث جرمانے کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
اطلاعات کے مطابق شاہد آفریدی لاہور سے کراچی جارہے تھے کہ موٹر وے پر حد رفتار تجاوز کرنے پر موٹروے پولیس نے بوم بوم آفریدی کو 1500 روپے جرمانا کر دیا۔
شاہد آفریدی نے نہ صرف اپنی غلطی تسلیم کی بلکہ موٹروے پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔
شاہد آفریدی نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر  اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس اہلکاروں سے بات چیت کر کے اچھا لگا، میں نے انہیں بہت پیشہ ور پایا ہے، لیکن میری ایک عاجزانہ تجویز ہے کہ ہماری شاہراہیں بہت اچھی ہیں، حد رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہونی چاہیے۔‘

شاہد آفریدی کے اس ٹویٹ پر ٹوئٹر پر صارفین کے دلچسپ تبصرے دیکھنے میں آرہے ہیں۔
ماہم گیلانی نامی صارف اپنے ٹویٹ میں لکھتی ہیں کہ ’ہاہا، لالہ چھکے مارنے اور ڈرائیونگ کرنے میں فرق ہے۔‘
صائمہ کہتی ہیں کہ ’اور انھیں آپ کے ساتھ تصویر بنانے کا بھی موقع مل گیا۔‘
 
اخونزادہ نے لکھا کہ ’امیر ہو یا غریب سب کے لیے ایک جیسا قانون ہونا چاہیے۔‘
ایک اور صارف لکھتے ہیں کہ ’بیٹنگ ہو یا ڈرائیونگ، لالہ ہر وقت جلدی میں ہی رہتے ہیں۔‘
رمشا کہتی ہیں کہ ’لالہ پولیس والوں کے مزے ہیں، چالان بھی لے لیا اور تصویر بھی بنوا لی۔‘
شاہد آفریدی کے ٹویٹ کے جواب میں نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس کی جانب سے ٹویٹ میں خیر مقدم کا اظہار کیا گیا ہے۔

 

 

شیئر: