Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو چاہتے تھے وہ مان لیا گیا: چوہدری پرویز الٰہی

چوہدری پرویز الٰہی کے مطابق جو ماحول عدالت کے اندر بنا وہی عدالت کے باہر بھی رہنا چاہیے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
مسلم لیگ ق کے رہنما اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’جو چیزیں ہم چاہتے تھے وہ مان لی گئی ہیں۔‘
عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس رولز کے مطابق ہو گا، کسی قسم کی پسند ناپسند نہیں ہو گی۔
انہوں نے حمزہ شہباز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی عدالت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ کوئی سیاسی مداخلت کی جائے گی اور نہ پولیس استعمال کی جائے گی۔
چوہدری پرویز الٰہی کے مطابق جو ماحول عدالت کے اندر بنا وہی عدالت کے باہر بھی رہنا چاہیے۔
عدلیہ نے صاف اور شفاف الیکشن کی راہ ہموار کر دی ہے۔‘

سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے موقف کی جیت ہے: پی ٹی آئی قائدین

سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب کے وزیراعلٰی کے انتخاب کے لیے 22 جولائی کی تاریخ دیے جانے کو پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اپنی فتح قرار دیا ہے۔
جمعے کو عدالت کے باہر اسد عمر اور فواد چوہدری کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے تھے کہ ’حمزہ شہباز غیرقانونی وزیراعلٰی ہیں اور آج اسی بات کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔‘

اسد عمر نے کہا ’حمزہ شہباز منتخب وزیراعلٰی کبھی بھی نہیں تھے۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

اس موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے موقف کو ہائیکورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے بھی دوہرا دیا ہے۔
ان کے مطابق ’حمزہ شہباز منتخب وزیراعلٰی کبھی بھی نہیں تھے۔‘
اسد عمر کا کہنا تھا کہ عدالت کے اس اقدام سے لوٹوں کی سیاست بھی ہمیشہ کے لیے دفن ہو گئی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت کے اقدام سے ’ہم سمجھتے ہیں کہ پنجاب کے عوام کو ایک اور موقع ملا ہے کہ وہ اپنے لیے وزیراعلٰی چنیں۔‘
ان کے بقول ’اخری حل الیکشن ہیں اور اس کی طرف بالآخر جانا ہی ہے۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا ’ہمارا ارادہ نہیں تھا لیکن چونکہ چوہدری پرویز الٰہی نے حمزہ شہباز 22 جولائی تک وزیراعلٰی کے طور پر تسلیم کرنے پر اتفاق ظاہر کیا اس لیے ہم نے بھی مان لیا۔‘

شیئر: