Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی صحافی کی موت کا باعث بننے والی گولی کا فرانزک

اسرائیلی فوج کی تلاشی مہم میں الجزیرہ کی رپورٹر شیرین ابوعاقلہ ہلاک ہوئی تھیں۔ فوٹوعرب نیوز
فلسطینی نژاد امریکی صحافی شیرین ابو عاقلہ کی گیارہ مئی کو ہلاکت کا باعث بننے والے گولی کا فرانزک کیا جائے گا تا کہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ آیا گولی کسی اسرائیلی فوجی نے ماری ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیل حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس موقع پر امریکی مبصر طریقہ کار کی جانچ کے لیے موجود ہوں گے تا کہ چند گھنٹے میں اس کا نتیجہ سامنے آ سکے۔
فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے گذشتہ روز ہفتے کویہ گولی امریکی سیکیورٹی کوآرڈینیٹر کے حوالے کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اسرائیل اس تحقیقی عمل میں حصہ نہیں لے گا۔
امریکہ میں 4 جولائی کو یوم آزادی کی تعطیل کے باعث واشنگٹن کی جانب سے ابھی تک کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں11 مئی کواسرائیلی فوج کی جانب سے تلاشی کے دوران الجزیرہ کی خاتون رپورٹر شیرین ابوعاقلہ کی ہلاکت اور فریقین کے مابین کشمکش رواں ماہ مشرق وسطی میں ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن کے دورے پر اثرانداز ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطین کی جانب سے الزام  لگایا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر فلسطینی صحافی کو قتل کیا۔
ادھر  اسرائیل نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہو سکتا ہےالجزیرہ کی رپورٹر  کسی  فوجی کی غلطی سے نشانہ بنی ہو یا  یہ بھی ہو سکتا ہے کسی فلسطینی بندوق بردار  کی گولی لگی ہو جو اس وقت اسرائیلی فوج سے جھڑپ کر رہے تھے۔

فرانزک ٹیسٹ میں تعین ہو گا کہ گولی اسرائیلی فوجی نے ماری ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رین کوچاو نے بتایا ہے کہ یہ مخصوص بیلسٹک ٹیسٹ امریکی نہیں ہوگا بلکہ یہ اسرائیلی ٹیسٹ ہوگا جب کہ اس میں امریکی ماہرین کی موجودگی ہو گی۔
فوجی ترجمان نے آرمی ریڈیو کو بتایا  ہے کہ آنے والے دنوں یا گھنٹوں میں یہ واضح ہو جائے گا کہ آیا یہ ہم ہی تھے جنہوں نے اسے حادثاتی طور پر قتل کیا یا یہ فلسطینی بندوق بردار تھے۔
اگر ہم نے خاتون صحافی کو مارا  ہے تو ہم ذمہ داری لیں گے اور جو کچھ ہوا اس پر ہم ضرور اظہار افسوس کریں گے۔
دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کے جنرل پراسیکیوٹر اکرم الخطیب نے کہا  ہےکہ یہ ٹیسٹ بیت المقدس میں واقعہ  امریکی سفارت خانے میں ہوگا۔

صحافی کی موت کا کیس نئے اسرائیلی وزیراعظم کے لیے امتحان ہوگا۔ فوٹو عرب نیوز

اکرم الخطیب نے وائس آف فلسطین ریڈیو کو بتایا ہے کہ ہمیں امریکی رابطہ کار کی  جانب سے ضمانت دی  گئی ہے کہ ٹیسٹ وہی لیں گے اور اسرائیلی فریق اس میں حصہ نہیں لے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی 13 تا 16 جولائی کو دورہ مشرق وسطی کے دوران فلسطینی اور اسرائیلی رہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتیں  کرنے کی توقع ہے۔
اس موقع پر الجزیرہ کی صحافی شیرین کی موت کا کیس اسرائیل کے نئے وزیراعظم یائرلاپید کے لیے ایک سفارتی اور ملکی  سطح پر ایک امتحان ہوگا۔
اسرائیل کے نائب وزیر داخلہ یوو سیگالووٹز نے فوجی ریڈیو کو بتایا ہے کہ کئی ماہرین کے ساتھ ایک بیلسٹک ٹیسٹ کرنے میں چند دن لگیں گے۔
 

شیئر: