Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران ریاض کی گرفتاری پنجاب سے ہوئی، لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں‘

صحافی عمران ریاض کو منگل کی رات اسلام آباد ٹول پلازہ سے گرفتار کیا گیا تھا (فوٹو: ٹوئٹر)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی عمران ریاض کی گرفتاری پر توہین عدالت کی دائر درخواست نمٹاتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس معاملے پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے۔
بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی عمران ریاض کی گرفتاری پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پنجاب پولیس کی عدالت میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق عمران ریاض کو اٹک سے گرفتار کیا گیا ہے۔ 
انھوں نے عمران ریاض کے وکیل کو ہدایت کی کہ’ گرفتاری پنجاب سے ہوئی ہے جہاں ہمارا دائر اختیار نہیں بنتا، آپ لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔‘
منگل کو پنجاب حکومت کے وزیر قانون و پارلیمانی امور ملک احمد خان نے بتایا تھا کہ صحافی اور ٹی وی اینکر عمران ریاض خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ گرفتاری منگل کی رات گئے عمل میں آئی ہے۔ عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق کا کہنا تھا کہ انہیں ’پنجاب پولیس نے اسلام آباد ٹول پلازہ پر گرفتار کیا۔‘
میاں علی اشفاق کے مطابق ’یہ گرفتاری اسلام ہائی کورٹ اور خصوصاً اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔‘
ملک احمد خان نے ایک بیان میں کہا کہ ’عمران ریاض خان کو ضلع اٹک، راولپنڈی ڈویژن سے گرفتار کیا گیا۔‘
‏ان کا کہنا تھا کہ ’عمران ریاض خان پر پنجاب میں مقدمات درج ہیں، لہذا پنجاب کی حدود میں سے ہی گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ اسلام آباد سے گرفتاری عمل میں آئی۔‘

شیئر: