Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملک بھر میں مزید موسلا دھار بارشوں کا امکان، کراچی میں صورتحال بگڑنے کا خدشہ

محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کے روز سے ملک میں ایک نیا مون سون سسٹم داخل ہو رہا ہے جس کے بعد اگلے کئی روز تک مزید موسلا دھار بارشوں کی توقع ہے جو ایک ہفتے تک جاری رہ سکتی ہیں۔ 
پاکستان محکمہ موسمیات کے سینیئر ماہر موسمیات فاروق ڈار نے اردو نیوز کو بتایا کہ بارشوں کے نئے سلسلے کے دوران اب تک ہونے والی برسات سے زیادہ موسلا دھار بارشیں ہوں گی۔ 
ان کے مطابق 14 سے 17 جولائی کے درمیان کراچی، سکھر، جیکب آباد، سبی اور قلات کے علاوہ سندھ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں اور ملک کے بالائی حصوں میں مختلف جگہوں پر بارشیں برسیں گی۔ 
فاروق ڈار کے مطابق بارشوں کے اس نئے سلسلے کے دوران کراچی میں 200 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ منگل کے روز بھی ملک میں کئی مقامات پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے جن میں کراچی، کشمیر، بالائی خیبر پختونخواہ، پوٹھوہار، دیر، گوجرانوالہ، ٹھٹھہ، بدین اور مشرقی بلوچستان کے علاقے شامل ہیں۔ 
اب تک منگل کے روز ہونے والی بارش میں کراچی میں ڈی ایچ اے کے علاقے میں سب سے زیادہ 127 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جب کے فیصل بیس کے علاقے میں 100 ملی میٹر اورمسرور بیس کے علاقے میں 72 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
حالیہ مون سون میں ایک سو سے زائد ہلاک
دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق گذشتہ تقریباً ایک ماہ کے دوران ہونے والی بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 47 بچوں، 44 خواتین اور 59 مردوں سمیت تقریباً 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ زخمیوں کی تعداد 163 ہے جن میں 85 مرد، 50 عورتیں اور 28 بچے شامل ہیں۔  
پیر کے روز دوپہر تک اکٹھے کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 10 اور 11 جولائی کے درمیان بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے بلوچستان کے ضلع کوئٹہ اور پنجگور اور صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں ایک، ایک بچے کی ہلاکت ہوئی ہے۔ جبکہ صوابی میں ہی ایک خاتون اور دو بچے زخمی ہوئے ہیں۔ 

بارشوں کو سلسلہ مزید ایک ہفتہ جاری رہے گا۔ فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے کئی دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوا ہے جس کی وجہ سے 100 کے قریب لوگ پھنس گئے ہیں جبکہ 400 پھنسے ہوئے لوگوں کو نکال لیا گیا ہے۔
اپر چترال میں 17 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں اور ضلع ہنزہ میں بٹورہ گلیشیئر سے پانی کے وسیع اخراج کی وجہ سے آرسی سی پل کو نقصان پہنچا ہے۔ 
صوبہ سندھ میں سجاول میں ایک پیٹرول پمپ، ایک ہسپتال، ایک جانوروں کے ہسپتال اور کچھ رہائشی علاقوں اور مسجد کو سیلابی پانی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ 
کراچی کے زیر آب علاقوں سے پانی کے اخراج کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور سول اور فوجی انتظامیہ رہائشی علاقوں سے پانی نکالنے میں مصروف ہیں، اس سلسلے میں نکاسی آب کی 388 فوجی ٹیمیں بھی کراچی میں سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہیں۔ 
پی ڈی ایم اے کا ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ
علاوہ زیں صوبہ خیبر پختونخوا کی ہدایت پر پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے کی تمام ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔ 
مراسلے میں موجودہ موسمی صورتحال، متوقع بارشوں اور ممکنہ سیلاب میں عوام کے تحفظ، بچاؤ اور ریلیف کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

حالیہ مون سون میں اب تک 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری مراسلے میں مون سون سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے پلان میں شناخت کیے گئے حساس اضلاع کے لوگوں کو ضرورت کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کہا گیا ہے۔
جبکہ ہنگامی طبی امداد اور وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے میڈیکل ٹیموں کو متحرک کرنے کا بھی کہا ہے۔

شیئر: