Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’قیادت کی تبدیلی سے سعودی امریکی تعلقات متاثر نہیں ہوتے‘، سعودی تجزیہ نگار

سعودی عوام کو شاہ سلمان اورولی عہد کی پالیسیوں پرمکمل اعتماد ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سعودی، امریکی تعلقات حکومتوں کی تبدیلی سے متاثر نہیں ہوتے۔ بائیڈن کا دورہ مملکت، سعودی پالیسی کی کامیابی کا ثبوت ہے۔ 
امریکی امور کے تجزیہ کار فیصل الشمری نے اخبار  24 سے گفتگو میں کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات واضح اصولوں پر قائم ہیں۔
دونوں ملک تجربات، اعدادوشمار اور معلومات کا تبادلہ کرکے قومی سلامتی کے تحفظ کی پالیسی پر گامزن ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی شراکت اور سرمایہ کاری کا منظر نامہ مستحکم ہے۔ جو بائیڈن کے دورہ مملکت سے دونوں ملکوں کے تعلقات کا نیا باب رقم ہوگا۔ 
فیصل الشمری نے مزید کہا کہ دونوں ملک سیاسی سطح پر مسلسل تعاون کررہے ہیں۔ امریکہ فیصلہ کن طوفان آپریشن اور یمن میں آئینی حکومت کی مدد کررہا ہے۔
فریقین کے ایجنڈے پر فلسطین، ایران کی ایٹمی تنصیبات، مملکت کے خلاف حوثیوں کے خطرات اور عرب لیگ میں شام کی رکنیت کی بحالی جیسے اہم موضوعات تھے۔ 
الشمری نے کہا کہ سعودی عوام کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پالیسی پر مکمل بھروسہ ہے۔
ہم مانتے ہیں کہ ہمارے قائدین عربوں کی قومی سلامتی اور سعودی عرب کے قومی امن کے سلسلے میں جو پالیسی اپنائے ہوئے ہیں وہ موثر ہے۔ 

شیئر: