Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سری لنکا سے شکست: ’یہ سب کچھ بھلا دیا جائے گا، یہی ذہنیت رہے گی‘

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برابر رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
گال میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا نے پاکستان کو 246 رنز کے بڑے مارجن سے ہرادیا۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز 1-1 سے برابر رہی۔
سری لنکا سے ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد پاکستان ٹیم کی آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کی امیدیں تیزی سے کم ہورہی ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی بری کارکردگی، بابر اعظم کی ناقص کپتانی اور کوچنگ سٹاف کے غلط فیصلوں پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی شائقین کی جانب سے شدید ناراضی اور تنقید کا اظہار کیا جارہا ہے۔
سیریز میں بابر اعظم کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی تسلسل سے نہیں کھیلا، جس کی وجہ سے مانی نامی ایک صارف کہتے ہیں کہ ’یہ ٹیم بابر کے بغیر کچھ بھی نہیں ہے اور ان کے کندھوں پر ہی بوجھ ہے جس پر ہمارا بھروسہ ہے اور ان پر انحصار ہے۔‘
دونوں ٹیسٹ میچز میں حسن علی نے غیر ذمہ دارانہ بولنگ کی اور ان کی کارکردگی پر شدید تحفظات اٹھائے جارہے ہیں، حسن علی نے دونوں ٹیسٹ میچز میں صرف تین وکٹیں حاصل کیں۔
اسی سلسلے میں مراتب نامی ایک صارف نے سری لنکا کی شرٹ میں حسن علی کی تصویر لگا کا طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ ’حسن علی آپ کی خدمات کا شکریہ۔‘
پاکستان کی سپن بولنگ کی جانب سے بھی ٹیسٹ میچ میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا، نعمان علی کو ٹیم میں شامل کرنے پر بھی سوال اٹھائے جارہے ہیں۔
حسن علی نامی ایک صارف لکھتے ہیں کہ ’سپن ڈیپارٹمنٹ ختم ہے، انگلینڈ کے خلاف گھر میں سیریز کے لیے فاسٹ بولنگ پچز بنائیں تاکہ ہمیں کوئی موقع ملے۔‘
پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہار کے بعد ٹیم کے کوچز ثقلین مشتاق اور محمد یوسف کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان اُٹھ رہے ہیں۔
احمد نامی ایک صارف اپنی ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ ’سوال یہ ہے کہ کیا یہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف لازمی جیتنے والی ہوم سیریز کے لیے کوئی دلیر فیصلے لیں گے؟ یا یہ اگلے چند ماہ سفید گیند کی کرکٹ کی وجہ سے سب کچھ بھلا دیں گے؟‘
اس ٹویٹ کے جواب میں حمزہ شیخ نامی صارف کہتے ہیں کہ ’یہ سب کچھ بھلا دیا جائے گا، یہی کوچز رہیں گے، یہی ذہنیت رہے گی۔‘
خیام نامی ایک صارف لکھتے ہیں کہ ’اگر بابر کو یہ اگلی ٹیسٹ سیریز میں یہی کوچنگ سٹاف دیں تو اسے کپتانی سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔‘
دوسری جانب سری لنکن ٹیم کے کپتان دیموتھ کرونارتنے نے سری لنکا کا دورہ کرنے پر پاکستان کرکٹ ٹیم کا شکریہ ادا کیا ہے۔
اسی طرح پاکستان کرکٹ ٹیم نے بھی ٹویٹ کے ذریعے دونوں ٹیموں کی دوستی اور بھائی چارے کی ویڈیو کو شیئر کیا ہے جس میں کھلاڑی ایک دوسرے سے خوش گوار موڈ میں گُھل مِل رہے ہیں۔
 

 

شیئر: