Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپ خاص ہیں‘ دبئی کے ولی عہد پاکستانی نوجوان کے گرویدہ

ولی عہد نے کہا کہ دبئی میں ہر اچھے کام کو سراہا جائے گا۔ (فوٹو: ولی عہد ٹوئٹر)
دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم جلد اس غیرملکی نوجوان سے ملاقات کریں گے جنہوں نے لوگوں کو حادثات سے بچانے اور ان کی سہولت کے لیے کچھ ایسی سرگرمی دکھائی کہ سب کی نظروں میں آ گئے۔
پچھلے ہفتے ایک ایسی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس میں ایک نوجوان کو سڑک پر سے دو کنکریٹ کے بلاکس ہٹاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے اس کے بعد وہ جا کر اپنی موٹر سائیکل پر سوار ہو جاتے ہیں۔
یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد دبئی کے ولی عہد بھی ان بے شمار لوگوں  شامل تھے جنہوں نے اس نوجوان کے جذبے کو سراہا۔ تاہم انہوں نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے اس نوجوان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے اپنے انسٹاگرام اور ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس ویڈیو کو شیئر کرتے نوجوان کی کاوش کو سراہا اور لکھا ’دبئی میں ہر اچھے کام کو سراہا جائے گا۔ کوئی اس شخص کی نشاندہی کر سکتا ہے؟‘
تھوڑی دیر بعد انہوں نے ایک اور پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ ’اس اچھے انسان کا پتہ لگ گیا ہے، بہت شکریہ عبدالغفور، آپ خاص ہیں۔ ہم آپ سے جلد ہی ملیں گے۔‘
اس نوجوان کی شناخت عبدالغفور کے نام سے ہوئی ہے جو کہ ایک ڈیلیوری رائیڈر کے طور پر کام کرتے ہیں اور ان کا تعلق پاکستان سے ہے۔
واقعے کے روز عبدالغفور ایک آرڈر پہنچانے کے لیے نکلے تھے اور ایک چوراہے کے سگنل پر انتظار کرتے ہوئے انہیں خطرے کا احساس ہوا کیونکہ سڑک کے بیچ میں دو کنکریٹ کے بلاکس پڑے تھے۔
عبدالغفور نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ ’میں نے بلاکس دیکھے اور ان کی وجہ سے ایک ٹیکسی ڈرائیور کنٹرول کھوتے کھوتے بچا، جس پر احساس ہوا کہ ان کی وجہ سے حادثہ ہو سکتا ہے۔‘
 ان کا مزید کہنا تھا ’سچی بات ہے، میں نے یہ نہیں سوچا تھا کہ میں کچھ بڑا کام کرنے جا رہا ہوں۔ میں نے صرف یہ یقینی بنایا کہ کسی کو نقصان نہ ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر خدانخواستہ اس سے کوئی ٹکرا جاتا، تو جان بھی جا سکتی تھی، اسی وجہ سے میں نے فوری طور پر بلاکس کو ہٹایا۔‘
بلاکس ہٹانے کے بعد عبدالغفور اپنا آرڈ ڈیلیور کرنے چلے گئے۔
وہ طلبات کمپنی کے لیے کام کرتے ہیں، کمپنی نے انعام کے طور پر انہیں ایئر ٹکٹ سے نوازا ہے تاکہ وہ اپنے گھر جا سکیں اور بیٹے کے ساتھ وقت گزار سکیں۔
27 سالہ عبدالغفور کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو تب دیکھا تھا جب وہ چند ماہ کا تھا۔
’میں اس کو ہر ہفتے کال کرتا ہوں اور اس کو بہت یاد کرتا ہوں۔‘

شیئر: