Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گرفتاری کے لیے گھر پر چھاپہ مارا گیا‘، پولیس کی شیخ رشید کے دعوے کی تردید

اسلام آباد پولیس نے بنی گالہ میں آپریشن کی خبروں کی تردید کی ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے سابق وزیرداخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری ویڈیو بیان میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان کے اسلام آباد کے گھر میں پولیس نے چار گاڑیوں کے ساتھ ریڈ کیا اور لال حویلی میں سفید کپڑوں میں ملبوس پورا پلٹن بھیجا گیا۔
’میں نے آدھی جوانی جیل میں گزاری ہے اور میں جیل سے گھبرانے والا نہیں ہوں۔  جیل میری سسرال ہے اوہتھکڑی میرا زیور ہے۔ میں مقابلے سے بھاگنے والا نہیں ہوں اور نہ منی لانڈرر ہوں۔ میں ہرقمیت پر پاکستان کی عظمت اور عمران خان کی دوستی نبھاؤں گا۔‘
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے اپنے بیان میں شیخ رشید کے گھر چھاپے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ’اس خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔‘
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ پولیس وارنٹ لے کر آئے تو وہ گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں۔ ’اگر بغیر وارنٹ کے میرے گھر میں داخل ہوگئے تو میں ساری قوم کے سامنے یہ ریکارڈنگ کر رہا ہوں کہ میں اپنی حفاظت کرنے کا قانونی اور آئینی حق رکھتا ہوں۔
دریں اثنا پنجاب کے وزیراعلی چودھری پرویز الہی کے صاحبزادے اور سابق وفاقی وزیر مونس الہیٰ نے ٹویٹ کیا کہ ’سننے میں آرہا ہے کہ بنی گالہ کی جانب حرکت (آپریشن) ہورہی ہے اور ہم حفاظت کے لیے پنجاب پولیس بھیج رہے ہیں۔‘
تاہم اسلام آباد پولیس نے بنی گالہ میں آپریشن کی خبروں کی تردید کی ہے۔
اسلام آباد پولیس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ‘چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سکیورٹی کے لیے اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے 76 سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔عمران خان کے ساتھ اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے ایس پی بطور چیف سکیورٹی افسر تعینات ہیں۔ بنی گالہ کی طرف کسی بھی قسم کا کوئی آپریشن تا حال نہیں ہورہا۔عوام سے گزارش ہے کہ پراپیگنڈہ اور جھوٹی خبروں پر دھیان نہ دیں۔ اسلام آباد کیپیٹل پولیس قانون کے تحت تمام اقدامات کرے گی۔ اگر کسی دوسرے صوبے سے نفری کی ضرورت پڑی تو باضابطہ درخواست کی جائے گی۔ لوگوں سے درخواست ہے کہ اپنے اردگرد صورتحال پر نظر رکھیں۔ دہشت گردی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کےلیے پولیس کی مدد کریں۔‘
 

شیئر: