Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی صدر کے ریمارکس پر جرمن چانسلر کا ناپسندیدگی کا اظہار

ہم جرمنوں کے لیے ہولوکاسٹ پر بیان ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔ فوٹو اے پی
جرمن چانسلر اولاف شیولز نے بدھ کو فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے ہولوکاسٹ کے بارے میں دیئے گئے ریمارکس پر ناگواری اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق جرمن چانسلر کا کہنا ہے کہ ہولوکاسٹ کی اہمیت کم ہو گئی ہے جب کہ اسرائیل نے فلسطینی صدر محمود عباس پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نےغلط بات کی ہے۔
جرمن چانسلر نے بدھ کو ٹویٹ کیا ہے کہ خاص طور پر ہم جرمنوں کے لیے ہولوکاسٹ پر بیان ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے اور میں فلسطینی صدرمحمود عباس کے انتہائی سخت ریمارکس کو ناپسند کرتا ہوں۔
برلن کے دورے کے موقع پر محمود عباس نے فلسطینی عسکریت پسندوں کی طرف سے 1972 کے میونخ اولمپکس میں اسرائیلی ٹیم پر حملے کی 50ویں برسی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں اسرائیل پر '50 ہولوکاسٹ' کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم یائر لیپڈ نے بھی ان تبصروں کی مذمت کرتے ہوئے اسے 'بےعزتی' قرار دیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے ٹویٹر بیان میں کہا ہے کہ محمود عباس کا جرمن سرزمین پر کھڑے ہو کر اسرائیل پر'50 ہولوکاسٹ' کرنے کا الزام لگانا نہ صرف اخلاقی لحاظ سے درست ہے  بلکہ  جھوٹ ہے۔
واضح رہے کہ نازی جرمنی کے ہولوکاسٹ میں ساٹھ لاکھ  یہودی مارے گئے تھے۔

اسرائیلی وزیراعظم  نے بھی تبصرے کو 'بےعزتی' قرار دیا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

فلسطینی صدر محمود عباس نے جرمن چانسلر کے ساتھ کھڑے ہو کر تاریخی واقعات کی ایک سیریز کا حوالہ دیا جن میں1948 کی جنگ میں فلسطینیوں کو اسرائیلیوں کے ہاتھوں قتل کیا گیا تھا۔
فلسطینی صدر نے کہا کہ1947 سے لے کر آج تک اسرائیل نے فلسطینی دیہات اور شہروں دیر یاسین، طنطورہ، کفر قاسم اور بہت سے دیگر علاقوں میں 50 قتل عام،50 ہولوکاسٹ کیے ہیں۔
ادھر فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا نے جرمن چانسلر اولاف شیولز  کے ساتھ  فلسطینی صدر کی ملاقات کی رپورٹ میں ہولوکاسٹ کے تبصرے کو شامل نہیں کیا اور فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم یائر لیپڈ کے تبصروں کا مقصد اسرائیل کے جرائم سے توجہ ہٹانا تھا۔
فلسطینی  وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض قوت روزانہ اور مسلسل بنیادوں پر ان جرائم کے ارتکاب سے مطمئن نہیں لیکن وہ ایسی کسی بھی بات یا بیان کو بھی برداشت نہیں کرتی اور اسے مسترد کرتی ہے جو اسرائیلیوں اورعالمی برادری کو ان کے جرائم کی یاد دلاتا ہے۔
واضح رہے کہ محمود عباس کا یہ تبصرہ اسرائیل کی جانب سے رواں ماہ غزہ کے علاقے میں فضائی حملوں کے دوران 49 فلسطینیوں کی ہلاکت کے بعد سامنے آیا ہے۔
 

شیئر: