Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھنٹوں کے تعطل کے بعد شہباز گل بالآخر اسلام آباد پولیس کے حوالے

حکام اسلام آباد پولیس نے اڈیالہ جیل کے حکام سے شہباز گل کی تحویل کے لیے روبکار کی تعمیل کرائی (فائل فوٹو: پی آئی ڈی)
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کو اڈیالہ جیل سے اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد پولیس کے حکام نے اڈیالہ جیل میں حکام سے روبکار کی تعمیل کرائی جس کے بعد شہباز گل کو عدالتی حکم پر اسلام آباد پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔ 
ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسلام آباد کی سربراہی میں اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے ایمبولینس کے ذریعے لے کر پمز ہسپتال اسلام آباد منتقل کیا جہاں بدھ کی رات ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے ان کا طبی معائنہ کیا اور ان کے مختلف ٹیسٹ کیے۔
میڈیکل رپورٹس تسلی بخش آنے کی صورت میں انہیں دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر تھانہ کوہسار منتقل کردیا جائے گا۔
شہباز گِل کی حوالگی کے معاملے پر تنازع
اسلام آباد کی عدالت کی جانب سے دو روزہ ریمانڈ دیے جانے کے بعد شہباز گل کی حوالگی کا معاملے ایک تنازعے کی شکل اختیار کرگیا تھا۔
راولپنڈی پولیس شہباز گل کی ناساز طبیعت کے باعث انہیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال راولپنڈی منتقل کرنا چاہ رہی تھی جبکہ اسلام آباد پولیس کا اصرار تھا کہ انہیں پمز لے جایا جائے گا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے شہباز گل کو لانے کے لیے رینجرز اور ایف سی بھیجنے کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ اسلام آباد پولیس کے اعلٰی حکام اڈیالہ جیل میں پہلے سے موجود تھے۔
دوسری جانب راولپنڈی پولیس کے اعلٰی افسران بھی نفری سمیت اڈیالہ جیل پہنچ چکے تھے تاہم شہباز گل کی روانگی کے بعد پنجاب پولیس کی نفری کو جیل اور ہسپتال سے فوری طور پر واپس بلا لیا گیا۔
شہباز گل کی اسلام آباد پولیس کو حوالگی کے معاملے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ ’شہباز گل کو آسان ہدف سمجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے۔‘
بدھ کی رات ایک ٹوئٹر بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’منصفانہ ٹرائل کے بغیر شہباز گل کو مثال بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔‘
’ملک بنانا ریپبلک بن گیا ہے۔ یہ ظلم دیکھ کر دنیا پر سکتہ طاری ہوجائے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف، مریم نواز اور آصف زرداری نے بھی اداروں پر تنقید کی لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔‘
تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے ایک ٹوئٹر بیان میں الزام لگایا کہ ’شہباز گل کو جیل سے اغوا کیا گیا۔‘
’شہباز گل کی صحت کے حوالے سے شدید تشویش ہے، بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں وہ ذہنی اور جسمانی طور پر شدید کرب میں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اپنی مرضی کے بورڈ سے مرضی کے سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا کون سے قانون میں لکھا ہے؟‘
اس سے قبل بدھ کی صبح اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت نے شہباز گل کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ 
ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کی عدالت نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کے خلاف نظر ثانی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا۔
دوسری جانب شہباز گل کے وکلا نے سیشن جج کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
یاد رہے کہ شہباز گل کے خلاف اداروں کے خلاف بیان بازی پر اسلام آباد پولیس کی جانب سے 9 اگست کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شیئر: