Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: بی جے پی نے توہین آمیز تبصرے پر ایک اور رکن کو معطل کر دیا

ٹی راجہ سنگھ نے یہ مبینہ تبصرہ بی جے پی کی جانب سے نوپور شرما کی رکنیت معطل کرنے کے چند ماہ بعد کیا ہے(فوٹو: ٹوئٹر)
انڈیا کی ریاست تلنگانہ میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
جبکہ ان کی گرفتاری کے چند گھنٹے بعد بی جے پی نے ان کی پارٹی رکنیت معطل کر دی ہے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق ٹی راجہ سنگھ کے توہین آمیز تبصرے کے بعد حیدرآباد میں بڑے پیمانے پر احتجاج  شروع ہو گئے تھے۔
بی جے پی کی مرکزی تادیبی کمیٹی کے سیکریٹری اوم پاٹھک نے ٹی راجہ سنگھ کو ایک نوٹس میں کہا کہ رکن اسمبلی نے پارٹی کے موقف کے خلاف خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس کے آئین کی واضح خلاف ورزی کی ہے۔ ’مزید انکوائری تک آپ کو پارٹی سے اور آپ کی ذمہ داریوں سے فوری طور پر معطل کیا جاتا ہے۔‘
اوم پاٹھک نے ٹی راجہ سنگھ سے کہا کہ وہ اس نوٹس کی تاریخ سے 10 دنوں کے اندر ’وجہ بیان کریں‘ کہ انہیں پارٹی سے کیوں نہ نکالا جائے۔ آپ کا تفصیلی جواب 2 ستمبر 2022 کے بعد پہنچنا چاہیے۔‘
واضح رہے اس سے قبل رکن اسمبلی اسد الدین اویسی کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سینکڑوں کارکنوں نے حیدرآباد پولیس چیف کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا اور ٹی راجہ سنگھ کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر ٹی راجہ سنگھ کو 24 گھنٹوں کے اندر گرفتار نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کو تیز کریں گے۔
پولیس نے کچھ مظاہرین کو اس وقت حراست میں لے لیا جب انہوں نے کمشنر کے دفتر میں گھسنے کی کوشش کی۔
ایک مقامی رہنما امان اللہ خان نے کہا کہ ٹی راجہ سنگھ کے خلاف مظاہرے کرتے ہوئے 200 سے زائد مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا۔
واضح رہے کہ ٹی راجہ سنگھ نے یہ مبینہ تبصرہ بی جے پی کی جانب سے نوپور شرما کی رکنیت معطل کرنے کے چند ماہ بعد کیا ہے۔

چند ماہ قبل بی جے پی کی رکن نوپور شرما کی جانب سے توہین آمیز تبصروں کے بعد ان کی رکنیت معطل کر دی گئی تھی (فائل فوٹو: سکرین گریب)

مغربی اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک نے ان تبصروں کی مذمت کی تھی جبکہ کویت، قطر اور ایران ان ممالک میں شامل تھے جنہوں نے انڈین سفیروں کو طلب کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
ایک مقامی پولیس افسر جی کوٹیشور راؤ نے کہا کہ ٹی راجہ سنگھ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق ایکٹوسٹ وجیہہ الدین سلمان نے کہا کہ ٹی راجہ سنگھ نے پیر کی رات دیر گئے ’سری رام چینل، تلنگانہ‘ نامی یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کردہ ایک ویڈیو میں پیغمبر کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی۔
بعد میں اس ویڈیو کو چینل سے ہٹا دیا گیا۔

شیئر: