Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بین الاقومی میڈیا پر لائیو، ’قاسم سوری اب ٹویٹ بھی ڈیلیٹ فرما گئے ہیں‘

قاسم سوری عمران خان کے دور حکومت میں قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر تھے۔ (فائل فوٹو: قاسم سوری/فیس بک)
پاکستان کے علاقے ہری پور میں بدھ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ایک جلسے سے خطاب کیا اور وہاں ان کی تقریر کو تقریباً تمام ہی بڑی ڈیجیٹل میڈیا ویب سائٹس نے شائع کیا۔
سوشل میڈیا پر بھی اس جلسے کی تصاویر اور ویڈیوز کو پی ٹی آئی کے اپنے اکاؤنٹس اور ان کے حامیوں کے اکاؤنٹس نے پوسٹ کیا۔
لیکن پی ٹی آئی کے رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے ایک غیر ملکی ٹی وی چینل کا سکرین شاٹ شیئر کیا جو کہ جعلی یعنی فوٹو شاپ پر بنا ہوا تھا۔
امریکی چینل ’سی این این‘ کا سکرین شاٹ جو شیئر کیا گیا اس پر لکھے ٹیکسٹ پر انگریزی لفظ ’کراؤڈ‘ کی سپیلنگ بھی غلط تھی اور سکرین شاٹ کے گرافکس کو ایک نظر دیکھ کر ہی یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ ایک فوٹو شاپ کی گئی تصویر ہے۔
قاسم خان سوری نے اس تصویر کے ساتھ اپنی ٹویٹ میں پنجابی زبان میں لکھا کہ ’ہن آرام اے‘ جس کا اردو ترجمہ ’اب آرام ہے‘ ہے۔
قاسم خان سوری کو جب اندازہ ہوا کہ یہ سکرین شاٹ جعلی ہے تو انہوں نے اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا لیکن سوشل میڈیا صارفین اس وقت تک ان کی ٹویٹ کا سکرین شاٹ لے چکے تھے۔
سید عون شیرازی نے قاسم سوری کی ٹویٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ’سی این این ٹچ دیتے دیتے قاسم سوری اب ٹویٹ بھی ڈیلیٹ فرما گئے ہیں۔‘

محسن عباسی نامی صارف نے ’سی این این‘ کو ٹیگ کرکے لکھا ’آپ نے یہ سپیلنگ کی غلطی کیوں کی اور آپ نے ’سی این این ہری پور‘ کب شروع کیا؟‘

سلمان سندھو نامی صارف نے قاسم سوری کو مخاطب کرکے لکھا ’لکھا ہوا کتنا کلیئر ہے اور تصویر کتنی دھندلی ہے۔ سی این این والوں کے پاس کیمرا اچھا نہیں تھا۔‘

دوسری جانب پی ٹی آئی کے حامی اور رہنما اپنی ٹویٹس میں یہ بتا رہے ہیں کہ پیمرا نے بھلے ہی عمران خان کی تقاریر کی لایئو کوریج پر پابندی عائد کر دی ہو لیکن غیر ملکی میڈیا ان کو کوریج دے رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی نے ’نیو یارک ٹائمز‘ کا فرنٹ پیج شیئر کیا جس پر عمران خان کی تصویر نمایاں ہے۔
اسی طرح پی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے مختلف غیرملکی اداروں کی ٹویٹس کے سکرین شاٹ کی ایک تصویر ٹوئٹر پر شیئر کی۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ عمران خان کے پیچھے کھڑی قوم نے غیر ملکی میڈیا کی توجہ عمران خان کی رپورٹنگ پر مبذول کروا دی ہے۔

شیئر: