Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں تین نئے سینیما آپریٹرز، پانچ سال میں ڈھائی ہزار سکرینز

2030 تک 30 ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی( فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں تین نئے بین الاقوامی سینیما آپریٹرز کے سعودی مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد فلم دیکھنے والوں کو سکرین کے جدید تجربات تک رسائی حاصل ہو گی۔
جنرل کمیشن فار آڈیو ویژول میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ریل سینیماز، جنوبی افریقہ کے نیو میٹرو اور لبنان کے گرینڈ سینیماز کے آغاز کے ساتھ سعودی عرب ملک کی سینیما اور فیملی تفریحی صنعت کو ترقی دینے کے لیے اگلے پانچ سالوں میں اپنی سکرینوں کو دو ہزار 500 تک بڑھانا چاہتا ہے جس کی مالیت تقریباً 1.2 بلین ڈالر ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جنرل کمیشن فار آڈیو ویژول میڈیا نے یہ بھی بتایا ہے کہ ایم وی آئی سینیماز اور ایمپائر سینیماز نے اس سال پہلی بار تین نئے شہروں خمیس مشیط، رابِغ اورعرعر میں اپنے سینیما آؤٹ لیٹس کو وسعت دی۔
واضح رہے کہ مملکت نے چار سال قبل فلموں کی نمائش پر اپنی 35 سالہ طویل پابندی ہٹا دی تھی جس کے بعد مملکت تیزی سے سینیما چینز کے لیے ایک بڑی مارکیٹ کے طور پر ابھر رہی ہے۔
گرینڈ سینیماز کے سی ای او سلیم رامیا نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’گرینڈ سینیماز 2000 سے متحدہ عرب امارات، کویت، اردن اور لبنان میں مشہور برانڈ ہونے کے ناتے اب سینیما کے تجربے کو اگلے درجے تک لے جانے کے لیے مملکت میں اپنا سینیما سرکٹ چلائے گا۔‘
انہوں نے بتایا کیا کہ گرینڈ سینیماز مملکت میں کم از کم چھ سے 10 مقامات پر سینیما آؤٹ لیٹس شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ ملک کی بڑھتی ہوئی سینیما مارکیٹ کو حاصل کیا جا سکے۔
سلیم رامیا نے کہا کہ ’گرینڈ سینیماز بہترین ہال فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو انہیں لگژری، سجاوٹ اور آواز، تصویر اور بیٹھنے کی جدید ترین ٹیکنالوجی کے لحاظ سے باقی آپریٹرز سے ممتاز کرتے ہیں۔‘

گرینڈ سینیماز طائف کے دی پارک کمپلیکس میں تقریباً 11 سکرینز نصب کرے گا( فوٹو العربیہ)

گرینڈ سینیماز اکتوبر میں طائف کے دی پارک کمپلیکس میں تقریباً 11 سکرینز لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
گرینڈ سینیماز کے سی ای او نے کہا کہ وہ چند دیگر مقامات پر بھی سکرینز لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں خاص طور پر جدہ میں سوق سات پراپرٹیز اور الاحسا شہر میں الممشہ پروجیکٹ۔
سعودی عرب میں تفریحی صنعت نے حالیہ برسوں میں ایک ڈرامائی تبدیلی اخٹیار کی ہے کیونکہ جنرل کمیشن فار آڈیو ویژول میڈیا مؤثر طریقے سے اس شعبے میں داخل ہونے والی قومی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔
مملکت میں سینیما گھروں کی مجموعی تعداد 59 تک پہنچ گئی ہے۔ جن کا مقصد سعودی نوجوانوں اور خواتین کے لیے کیریئر کے مواقع میں اضافہ اور مملکت میں تفریح اور تنوع کے حوالے سے مقامی سنیما کے شعبے کو فعال کرنا ہے۔
سعودی عرب میں سینیما کی واپسی نے ملکی صنعت کو پھر سے تقویت دی ہے۔
جنرل کمیشن فار آڈیو ویژول میڈیا کے حکام کے مطابق اس کا مقصد اگلے پانچ سالوں میں 350 تھیٹر بنانا ہے جس سے 2030 تک 30 ہزار سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

شیئر: