Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں بننے والے پہلے طیارہ بردار بحری جنگی جہاز میں کیا خصوصیات ہیں؟

انڈیا نے ملک میں بننے والے پہلے طیارہ بردار بحری جنگی جہاز ’آئی این ایس وکرانت‘ کو سرکاری طور پر انڈین بحریہ کا حصہ بنالیا ہے۔
انڈین چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق جمعے کو ’آئی این اس وکرانت‘ کو انڈین بحریہ میں شامل کرنے کی تقریب ریاست کیرالہ میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم نریندر مودی بھی شامل ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کا کہنا تھا کہ ’آئی این ایس وکرانت‘ صرف ایک جنگی مشین نہیں بلکہ انڈیا کے ٹیلنٹ اور قابلیت کا ثبوت ہے۔
انڈین وزیرا اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس طیارہ بردار جنگی بحری جہاز کے سٹاف میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔
یہ طیارہ بردار بحری جنگی جہاز 45 ہزار ٹن وزنی ہے اور اس کو بنانے میں 20 ہزار کروڑ انڈین روپے خرچ ہوئے ہیں۔
’آئی این ایس وکرانت‘ میں خصوصیات کیا ہیں؟
این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ طیارہ بردار بحری جہاز 262 میٹر لمبا اور اس کی چوڑائی تقریباً 62 میٹر ہے۔ اس بحری جہاز پر 30 ہوائی جہازوں بشمول مگ 29 جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹرز کی جگہ موجود ہے۔
آئی این ایس وکرانت میں تقریباً 1600 افراد کی جگہ بھی موجود ہے۔ اس بحری جہاز پر شروع میں صرف روسی ساختہ مگ 29 طیاروں کو رکھا جائے گا لیکن انڈین بحریہ کے منصوبے کے مطابق کچھ عرصے بعد اس جہاز پر 26 دیگر بوئنگ اور فرانسیسی طیاروں کو بھی جگہ دی جائے گی۔
اس سے قبل انڈین بحریہ کے پاس صرف ایک طیارہ بردار جنگی جہاز تھا جس کا نام ’آئی این ایس وکرم ادتیا‘ ہے اور یہ ایک روسی ساختہ طیارہ بردار جہاز ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈین دفاعی فورسز نے کہا تھا کہ ان کو تین طیارہ برادر بحری جہاز چاہیے۔ جن میں سے ایک بحیرہ ہند اور دوسرا بحیرہ بنگال میں تعینات کیا جائے گا۔

شیئر: