Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز اور شہباز کی ملاقات، قبل از وقت الیکشنز کرانے کے لیے دباؤ قبول نہ کرنے پر اتفاق

شہباز شریف نے کہا کہ ’اُن کی حکومت کی توجہ سیلاب متاثرین کی بحالی پر مرکوز ہے‘ (فوٹو: مسلم لیگ ن)
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے لندن میں اپنے بڑے بھائی اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے ملاقات میں وقت سے قبل عام انتخابات کرانے کے لیے کسی بھی قسم کا دباؤ قبول نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے دو بڑوں کی اس ملاقات میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیراعظم کے بیٹے سلمان شہباز بھی موجود تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان سے کی گئی مشاورت پر نوازشریف کو بریف کیا، اور ان کو بتایا کہ حکومتی اتحاد میں شامل تمام جماعتیں عام انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کی حامی ہیں۔
شہباز شریف نے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’اس وقت اُن کی حکومت کی تمام توجہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور معیشت کو بہتر کرنے پر مرکوز ہے۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر وزیراعظم شہباز شریف سے اقدامات لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کیے جائیں‘ جبکہ سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔
ملاقات میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’شہباز شریف سیلاب متاثرین کے لیے انتھک کوششیں کر رہے ہیں، حکومت بحالی کے لیے کوششوں میں تیزی لائے۔‘

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’اُن کی حکومت کی تمام توجہ سیلاب متاثرین کی بحالی پر مرکوز ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’پاکستان کے عوام بھی سیلاب متاثرین کے لیے عطیات فراہم کر رہے ہیں۔‘
’افواج پاکستان بھی سیلاب متاثرین کی بحالی میں پیش پیش ہیں، سیلاب کی صورت حال میں دوست ممالک مدد فراہم کر رہے ہیں، حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتیں فرض کی ادائیگی کر رہی ہیں۔‘
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’سیلاب متاثرین کے لیے این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومتیں کام کر رہی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سیلاب متاثرین کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے ہیں، ہر متاثرہ خاندان کو 25 ہزار روپے دے رہے ہیں، کوشش ہے سیلاب متاثرین کی بحالی کا عمل جلد مکمل کیا جائے۔‘

شیئر: