Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمر شریف کو استاد ماننے والے راجو شری واستو چل بسے

راجو شریواستو پچھلے ایک ماہ سے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ (تصویر: راجو شریواستو/فیس بک)
انڈین کامیڈین راجو شری واستو بدھ کو داراحکومت نئی دہلی میں 58 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
انڈین میڈیا کے مطابق راجو شری واستو کو ایک ماہ قبل جم میں ورزش کے دوران دل کا دورہ پڑا تھا اور آج صبح وہ تقریباً 10 بجے ہسپتال میں انتقال کرگئے۔
کانپور سے تعلق رکھنے والے کامیڈین انڈین حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن بھی تھے۔
ان کی موت پر وزیراعظم نریندر مودی نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ’راجو شری واستو نے ہماری زندگیوں کو قہقہوں، مزاح اور مثبت سوچ سے روشن کیا۔‘
انڈین وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ’وہ ہمیں جلد چھوڑ گئے لیکن وہ اپنے کام کی وجہ سے بیشمار لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔‘
ان کے انتقال پر انڈین فلم انڈسٹری کے اداکار بھی دکھی نظر آئے اور ان کے خاندان سے تعزیت کرتے نظر آئے۔
سنیل شیٹی نے ایک ٹویٹ میں راجو شری واستو کے لیے لکھا کہ ’وہ شخص ہمیں اس وقت تک ہنساتا تھا جب تک ہماری آنکھوں میں آنسو نہ آجائیں۔‘
شلپا شیٹی نے لکھا ’دہائیوں تک ہمیں ہنسانے کا شکریہ راجو جی۔ آپ بہت جلدی چلے گئے۔‘
راجو شری واستو نہ صرف انڈین کامیڈی شوز کی جان سمجھے جاتے تھے بلکہ انہوں نے ان گنت فلموں بشمول بومبے ٹو گوا، آمدنی اٹھنی خرچہ روپیہ، میری پڑوسن اور میں پریم کی دیوانی ہوں میں بھی کام کیا۔
راجو شری واستو پاکستانی اداکار عمر شریف کو اپنا استاد مانتے تھے اور پچھلے سال پاکستانی اداکار کے انتقال پر بہت دکھی بھی نظر آئے تھے۔
انہوں نے ایک ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’وہ ہمیں بہت کچھ سکھا کر گئے ہیں۔ ان کی باتیں کرکے، ان کی کاپی کرکے ہزاروں لوگ اپنا گھر چلاتے ہیں۔‘
راجو شریواستو نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ انہوں نے عمر شریف کے ساتھ برطانیہ اور دبئی میں کام کیا۔

شیئر: