Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے کا معاملہ، ’حکومت برطانیہ سے رابطہ کرے گی‘

عطااللہ تارڑ نے بتایا کہ نے بتایا کہ وہ وزیر داخلہ سے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی درخواست کریں گے (فوٹو:اے پی پی)
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاءاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے کے معاملے پر برطانیہ سے رابطہ کریں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ’لندن میں مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ ملک کی عزت کا سوال ہے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ وزیر داخلہ سے درخواست کریں گے کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے عمران خان کی لاہور کی گوررنمنٹ یونیورسٹی میں سیاسی تقریر پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران کی نفرت اور تقسیم کی سیاست کے زہریلے اثرات نے انہیں ’دکھی کیا ہے اور اس رجحان کو روکنا چاہیے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’مجرموں کو عبرت ناک سزا دی جائے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس واقعے میں ملوث افراد کے کریکٹر سرٹیفکیٹ اور پاسپورٹ کی منسوخی کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست دیں گے۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ’لندن میں مریم اورنگزیب کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں‘ (فوٹو: سوشل میڈیا)

عطاءاللہ تارڑ نے وزیراعلٰی پنجاب پرویز الٰہی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  پنجاب اسمبلی کا اجلاس جون سےابھی تک جاری ہے۔ ’پرویز الہٰی کو ڈر ہے کہ اجلاس کے اختتام پر گورنر پنجاب ان کو اعتماد کے ووٹ کا نہ کہہ دیں۔‘
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پنجاب میں فنڈز کی بندر بانٹ کی جا رہی ہے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے ایک دن کے اخراجات ایک کروڑ روپے ہیں۔ ’پرویز الہٰی کے پاس اراکین کی تعداد پوری نہیں تو وہ گھر کیوں نہیں چلے جاتے؟‘
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر متاثرین کی امداد کے لیے چار رب روپے بی آئی ایس پی کے ذریعے پنجاب کو دیے گئے۔ ’ملک میں سیلابی صورتحال ہے اور پنجاب حکومت کی شاہ خرچیاں ختم نہیں ہو رہیں۔‘

شیئر: