Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈین نژاد مقتولہ سارہ کی نماز جنازہ ادا، ’ملزم کو جلد سزا سنائی جائے‘

سارہ انعام کو شہزاد ٹاؤن کے قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
کینیڈین نژاد مقتولہ سارہ انعام کی نماز جنازہ اسلام آباد کے علاقے شہزاد ٹاؤن میں ادا کر دی گئی۔
اسلام آباد پولیس نے مقتولہ کی نعش پمز ہسپتال میں ان کے بھائی کے سپرد کی۔ 
نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں عزیز رشتہ داروں اور اہل علاقہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر پولیس کی نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔
نماز جنازہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقتولہ سارہ کے والد انعام رحیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری بیٹی کے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے۔ قتل کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔ مجرم کو سزا ہونی چاہیے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملزم کو سخت سزا دی جائے۔‘ 
انھوں نے کہا کہ میری لاڈلی بیٹی سارہ پر تشدد ہوا ہے۔ وہ قابل اور ذہین تھی۔
’ایک ماہ قبل سارہ میرے ساتھ ہی تھی۔ سارہ میرے رابطے میں تھی اور میں نے اسے بہت لاڈ سے پالا تھا۔ سارہ سے روزانہ میسیجنگ اور فون پر بات ہوتی رہتی تھی۔ سارہ دس سال سے دوبئی میں تھی اور اچھی پوسٹ پر تھی۔ سارہ کو دوبئی کی متعدد کمپنیوں سے اچھی پیشکش تھی۔ شاہنواز لالچی تھا اور اس کی نظر سارہ کی دولت پر تھی۔‘

سارہ انعام کو ان کے شوہر شاہنواز امیر نے اسلام آباد کے فارم ہاؤس پر تشدد کرکے قتل کر دیا تھا۔ (فوٹو: سکرین گریب)

انھوں نے کہا کہ اس کیس کو التواء میں رکھنے سے انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ ہوگی۔
’حکومت اور عدالتوں سے درخواست ہے کہ ملزم گرفتار ہے اور ثبوت بھی موجود ہیں۔ ملزم کو دو سے تین سماعتوں میں ہی سزا سنائی جائے۔ اس مجرم کو موت کی سزا سنائی جانی چاہیے۔ اگر یہ کیس لٹک گیا تو لوگ بھول جائیں گے اور واقعات ہوتے رہیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’نور مقدم کا واقعہ سب کے سامنے ہے۔ لوگ بچیوں کو بہکاتے ہیں۔ امیر قابل اور مالدار لڑکیوں کو بہکایا جاتا ہے۔ ان بچیوں کو ہراساں کر کے لوٹا جاتا ہے۔ ان بچیوں کو اس حد تک بہکایا جاتا ہے کہ قتل تک کی نوبت آ جاتی ہے۔‘
خیال رہے کہ سارہ انعام کو ان کے شوہر شاہنواز امیر نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے فارم ہاؤس پر تشدد کرکے قتل کر دیا تھا۔ ملزم شاہنواز اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہیں۔ 

شیئر: