Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی تقریر کے دوران سونے والے طالب علم کی ویڈیو وائرل

عمران خان حسب معمول جس وقت نوجوانوں کا جوش و خروش ابھارنے کی کوشش کر رہے ہیں عین اسی وقت ایک طالب علم نیند کے مزے لے رہا تھا (فوٹو: پی ٹی آئی، سوشل میڈیا)
سابق وزیراعظم عمران خان بڑے زوروشور سے بقول ان کے نوجوانوں کو خوابِ غلفت سے جگانے کی کوششوں میں لگے ہیں لیکن پشاور کے ایڈورڈز کالج میں ایک ایسا نوجوان سامنے آیا ہے جو ان کی تقریر کے دوران بھی سویا رہا۔
سامنے آنے والی ویڈیو میں ایسا کافی کچھ ہے جو سوشل میڈیا بالخصوص ٹوئٹر صارفین کی توجہ حاصل کرتا، یہی ہوا بلکہ اس سے بھی کچھ بڑھ کے، کیونکہ معاملہ صرف شیئر کرنے اور کمنٹس تک ہی محدود نہ رہا اور میمز بنانے والے بھی میدان میں کود پڑے اور اس پر ٹک ٹاکس بھی بنیں۔
19 سیکنڈز پر مشتمل اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب عمران خان ذکر کر رہے کہ دو تھوڑے وقت میں دو ایمپائرز کو کیسے اور کس نے گرایا، عین اس وقت جمع طلبہ کے عقبی حصے میں ایک طالب علم کرسی پر نیم دراز اور دوسری پر پاؤں دھرے ہوئے ہے جبکہ چہرے کے اوپر کتاب یا کاپی کو کھول کر رکھا گیا ہے۔

پیڈسٹل فین بھی چل رہا ہے اور اس کے آگے وہ مزے سے نیند کے مزے لے رہا ہے اگرچہ خراٹوں کی آواز نہیں آتی تاہم اس واقعے کی طرح ان کا ہونا بھی انہونی بات نہیں۔
 بہرحال اس ویڈیو کے سامنے آنے کی دیر تھی کہ جو صارفین قبل ازیں حاضرین کی تعداد پر ایک دوسرے کو غلط قرار دے رہے تھے وہ اس پر گفتگو کرتے دکھائی دیے۔
رانا فہد نامی صارف نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’جو کہتے ہیں کہ نوجوان اور طلبہ خان کے ساتھ ہیں، ان کے لیے یہ ویڈیو کافی ہے۔‘

تاہم ساجد اکرام نامی صارف نے اس سے بڑے طنزیہ انداز میں اختلاف کرتے ہوئے لکھا ’ماشااللہ کیا وچار ہیں۔ مطلب سینکڑوں لوگوں میں سے ایک بندہ سو رہا ہے تو نوجوان عمران خان کے ساتھ نہیں ہیں۔‘
شمع جونیجو نے ویڈیو کو شیئر کرتے اردو کا پرانا محاورہ یاد دلایا کہ ’نیند تو سولی پر بھی آ جاتی ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے ہنسنے کے ایموجیز بھی لگائے۔
اس کے نیچے ظفر حجازی نے تبصرہ کرتے ہوئے میڈیا کے کردار پر ہی سوال اٹھا دیا۔

جلسے کی یہ وڈیو دیکھ کر میرا تو میڈیا پہ جلسوں کی رپورٹنگ پہ یقین نہیں رہا۔ ٹی وی حد نگاہ تک بندے دکھاتا ہے اور اس ویڈیو میں چار پانچ ہزار لوگ بھی نہیں۔
راجہ زاہد نے انہیں کچھ یوں جواب دیا ’عجب گورکھ دھندہ ہے، ہیں کواکب کچھ، نظر آتے ہیں کچھ۔‘

صائم رحمان نے بھی شعر کی صورت اپنے خیالات کا اظہار کیا ’نیند تو درد کے بستر پہ بھی آ سکتی ہے ۔۔۔۔ ان کی گود میں سر ہو، یہ ضروری تو نہیں۔‘
رضوان جرال نامی ایک اور ٹوئٹر صارف نے ویڈیو شیئر کرتے کیپشن لکھا کہ ’اس ویڈیو کے آخر میں جو سٹوڈنٹ پنکھے کے سامنے اپنی نیند پوری کر رہا ہے لگتا ہے اُسے خان صاحب کی تقریر زبانی یاد ہے۔‘
ناصر گجر قادری نے انہیں جواب میں لکھا  کہ ’اس نے ساری رات عمران خان کی حفاظت کی ھے اسی لیے سو رہا ھے۔‘

شیئر: