Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کچرے کی چھ درجوں میں تقسیم، اندور انڈیا کا صاف ترین شہر کیسے بنا؟

اندور شہر میں 1200 ٹن خشک اور 700 ٹن گیلا کچرا اٹھایا جاتا ہے۔ فائل فوٹو
انڈیا کے شہر اندور میں روزانہ ایک ہزار 900 ٹن کچرے کو پراسیس کیا جاتا ہے اور اس شہر نے مسلسل چھٹی بار ملک کے ’صاف ترین شہر‘ کا ایوارڈ جیت لیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکام نے ریاستوں کی جانب سے کرائے گئے سالانہ صفائی سروے کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے اندور کو پہلا، سورت کو دوسرا اور ناوی ممبئی کو تیسرا نمبر دیا ہے۔
حکام کے مطابق اندور میں کچرے کی پراسسینگ سے مقامی حکومت کروڑوں روپے کماتی ہے اور مقامی بسوں کو بھی چلانے میں مدد کرتی ہے۔
انڈیا میں کچرے میں سے خشک اور گیلے کے درجے عام ہیں، اندور میں کچرے کو اٹھاتے وقت ہی چھ درجوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے اس شہر کی آبادی 35 لاکھ ہے اور اس کو ریاست کا کمرشل دارالحکومت بھی قرار دیا جاتا ہے۔
اندور میں کچرا ڈالنے والے ڈرم بھی موجود نہیں، اس کے باوجود شہر میں 1200 ٹن خشک اور 700 ٹن گیلا کچرا اٹھایا جاتا ہے۔
اندور کی میونسپل کارپوریشن کے شعبہ صفائی کے سپرنٹنڈنٹ انجینئیر مہیش شرما نے بتایا کہ ’ہمارے پاس 850 گاڑیاں ہیں جو گھروں اور کمرشل علاقوں سے کچرا اٹھاتی ہیں اور کو چھ درجوں میں الگ کرتی ہیں۔‘
ان گاڑیوں میں ہر قسم کے کچرے کے لیے الگ خانے مختص ہیں، مثلا صفائی والے استعمال شدہ نیپکن الگ خانے میں جاتے ہیں۔
مہیش شرما کے مطابق کچرا اٹھاتے وقت اس کو الگ الگ حصوں میں ڈالنا ہی اس کے پراسیسنگ کو آسان بنا دیتا ہے۔
اندور شہر کی انتظامیہ کے مطابق میونسپل کارپوریشن کا بائیو سی این جی پلانٹ گیلے کچرے سے چلتا ہے اور ایشیا میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا پلانٹ ہے۔
رواں سال فروری میں وزیراعظم نریندر مودی نے روزانہ 550 ملین ٹن کچرا پراسیس کرنے والے اس پلانٹ کا افتتاح کیا تھا جس پر 150 کروڑ انڈین روپے کی لاگت آئی تھی۔
یہ پلانٹ 17 سے 18 ہزار ٹن بائیو سی این جی اور 10 ٹن آرگینک کھاد تیار کرتا ہے۔

شہر میں کچرا اٹھاتے وقت ہی اس کو چھ حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ فائل فوٹو

اس پلانٹ سے بنائی گئی سی این جی پر شہر کی 150 بسیں چلتی ہیں اور یہ کمرشل سی این جی سے پانچ روپے کلو سستی ہے۔
اندور میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ مالی سال کے دوران کچرے کی پراسیسنگ سے 14 کروڑ 45 لاکھ روپے کمائے۔
کارپوریشن کو توقع ہے کہ رواں سال یہ کمائی 20 کروڑ روپے ہوگی۔
اندور شہر میں گندے پانی کی صفائی کے لیے بھی تین پلانٹ لگائے گئے ہیں جہاں سے شہر کے 200 پارکس کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

شیئر: