Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی عدلیہ نے17 سالہ نیکا شاکرمی کی موت کی تحقیقات کا آغاز کر دیا

مظاہروں میں عام شہریوں کےعلاوہ سیکیورٹی فورسز کے ارکان بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ فوٹو ٹوئٹر
ایران کی عدلیہ نے17 سالہ ایرانی لڑکی کی ہلاکت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ نیکا شاکرمی مبینہ طور پر ایران میں جاری مظاہروں کے باعث موت کے منہ میں چلی گئی ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق 22 سالہ ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت  کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا  کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا ہے تہران کے پراسیکیوٹر علی صالح نے منگل کو دیر گئے بتایا ہے کہ نیکا شاکرمی کی موت کی وجہ جاننے کے لیے فوجداری عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
پراسیکیوٹر نے مزید کہا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کا حکم جاری کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
تہران میں اخلاقی پولیس کے ہاتھوں خواتین کے لیے ایران میں مکمل  لباس کوڈ کی  مبینہ طور پر پابندی نہ  کرنے کے الزام میں 16 ستمبر کو مہسا امینی کی دوران گرفتاری ہلاکت کے بعد سے ایران میں بدامنی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
قبل ازیں اطلاعات ملی تھیں کہ خاتون کی ہلاکت کے باعث سڑکوں پر ہونے والے تشدد کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ان مظاہروں میں عام شہریوں کے علاوہ سیکیورٹی فورسز کے ارکان بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔

مہسا امینی کی  ہلاکت کے بعد ایران میں بدامنی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اس سے قبل پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ 400 مظاہرین کو 'اپنی حرکتیں نہ دہرانے کی شرط پر' جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
قبل ازیں پراسیکیوٹر کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ جن لوگوں نے قومی سلامتی کے خلاف کام کیا ان کے ساتھ سختی کی جائے گی  اور فیصلہ کن طریقے سے نمٹا جائے گا۔
 

شیئر: