Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی نااہلی کے بعد کیا لانگ مارچ شروع ہو گیا ہے؟

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیرِاعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا ہے جس کے بعد اگلے چند دنوں میں ہونے والے لانگ مارچ کے حوالے سے سوالات پیدا ہو گئے ہیں اور خود پی ٹی آئی رہنما بھی اس حوالے سے بے خبر نظر آ رہے ہیں۔
جمعے کو توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان ’کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے ہیں۔ ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دی جاتی ہے۔‘
 پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بھی اس حوالے سے لاعلم نظر آئے کہ اب اسلام آباد کی طرف پارٹی کے لانگ مارچ کا مستقبل کیا ہوگا۔
پارٹی کے چیئرمین عمران خان اپنی تقاریر میں کہہ چکے ہیں کہ لانگ مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گا اور اگلے چند دنوں میں اس کا اعلان ہو جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے باہر موجود پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے لانگ مارچ کی حتمی تاریخ سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا۔
 پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے کہا کہ اب بھی لانگ مارچ کی تاریخ کا فیصلہ عمران خان ہی کریں گے۔
’یہ چیئرمین کا فیصلہ ہے، پارٹی کا اعلان ہو گا ہم نے تو مارچ ہی کرنا ہے جب کہا جائے گا۔‘
تاہم پی ٹی آئی کے رہنما افتخار درانی کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد لانگ مارچ شروع ہو گیا ہے۔ ابھی آپ کو لانگ مارچ نظر آنا شروع ہو جائے گا۔‘
تاہم پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے مسلسل سوالات کے باوجود لانگ مارچ کی تاریخ کے حوالے سے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔ 

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو توشہ خان کیس میں نااہل قرار دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان گذشتہ ساڑھے چار ماہ سے مسلسل پی ڈی ایم حکومت کے خلاف بڑے لانگ مارچ کے اعلانات کر رہے ہیں، تاہم وہ تاریخ دینے میں مسلسل تامل سے کام لے رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے حامیوں کو تاریخ کے حوالے سے ابھی تک آگاہ نہیں کیا۔ ایک طرف تو وہ 25 مئی کے ادھورے لانگ مارچ کے بعد سے مسلسل اپنی جماعت کو اگلے لانگ مارچ کے لیے تیاری کا کہہ رہے ہیں مگر دوسری طرف ان کی جماعت میں چند قریبی لوگوں سمیت کوئی نہیں جانتا کہ لانگ مارچ کب ہونا ہے۔
اردو نیوز کے رابطہ کرنے پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’میں نے پیر کو بھی عمران خان سے مارچ کے حوالے سے بات کی اور کہا کہ جتنی جلدی ہو سکے مارچ کا اعلان کر دیں۔ لیکن عمران خان نے بتایا کہ ہم ابھی تیاری کر رہے ہیں چونکہ یہ فائنل کال ہے اس لیے اس کی پوری تیاری ضروری ہے۔‘
ایک سوال پر شیخ رشید نے تسلیم کیا کہ لانگ مارچ کے اعلان میں تاخیر سے نقصان ہو رہا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے پی ٹی آئی والے ہی بتا سکتے ہیں۔‘
تاہم حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو روکنے کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ میں ہونے والے ایک اجلاس میں دارالحکوت اسلام آباد میں آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا جا چکا ہے۔

شیئر: