Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج ختم

توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے ہونے والا احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے۔
نااہلی کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج کیا تھا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے اردو نیوز کے نامہ نگار زبیر علی خان کے مطابق فیض آباد کے مقام پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاج پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی تھی۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سری نگر ہائی وے پر ٹائر جلا کر احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے ٹریفک جام ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف کراچی میں انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کی کال دی تھی۔
ان کی کال پر پی ٹی آئی کارکنان پارٹی کے نرسری آفس کے باہر جمع ہونا شروع ہو گئے۔ پولیس نے مظاہرین کو شارع فیصل بلاک کرنے سے روکتے ہوئے احتجاج سروس روڈ اور پی ٹی آئی کے دفتر کے باہر کرنے کے لیے مذاکرات کیے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار زین علی کے مطابق سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کارکنان کو سروس روڈ تک پابند کیا لیکن دیکھتے ہی دیکھتے کارکنان کی تعداد میں اضافہ ہوا اور شارع فیصل کے ایک ٹریک کو بلاک کر دیا گیا۔
پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوئی اور معمولی تلخ کلامی کے بعد پولیس کی نفری پیچھے ہٹ گئی۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان صوبائی قیادت کے ہمراہ شارع فیصل نرسری کے مقام پر پہنچے اور حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف نعرے بازی کی۔
پولیس نے مظاہرین کو ریڈ زون میں داخلے سے روکنے کے لیے ابتدائی طور پر اقدامات کیے لیکن بعد میں تمام رکاوٹیں ہٹا دی گئیں اور پی ٹی آئی کی ریلی زینب مارکیٹ سے ہوتے ہوئے الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر پہنچی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

پی ٹی آئی کی ریلی الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر پہنچی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی سندھ)

اس موقع پر عمران اسماعیل نے کہا کہ ‏آج کا احتجاج صرف کارکنان اور عوام کی رائے تھی، ابھی چیئرمین نے کال نہیں دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان احتجاج کی کال دیں تو پورے ملک میں پہیہ جام ہوگا۔ عوام نے اپنے محبوب لیڈر کے خلاف استعمال ہونے والے ہر ہتھکنڈے کے خلاف بھرپور جدوجہد اور پرامن احتجاج کیا ہے۔
بعد ازاں کارکنان پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔
پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کا مظاہرہ بھی ختم ہو گیا ہے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار فیاض احمد کے مطابق موٹروے انٹرچینج سے کارکنان منشتر ہو گئے جبکہ حیات آباد اور یونیورسٹی روڈ پر جاری مظاہرہ بھی ختم کر دیا گیا۔
موٹروے پر جاری مظاہرے میں پانچ سو سے زائد کارکن موجود تھے۔
قبل ازیں عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے بعد صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور شہر کے مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور ٹائر جلا کر ٹریفک کو بلاک کر دیا۔

فیض آباد کے مقام پر پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی (فوٹو: اردو نیوز)

پشاور کے عہدیداروں نے حیات آباد روڈ، کوہاٹ روڈ، کوہاٹی گیٹ اور پیر زکوڑی پُل پر مظاہرہ کیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ 
کارکنوں کی زیادہ تعداد پشاور موٹروے انٹرچینج پر جمع ہوئی اور ٹائر جلا کر موٹروے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ 
صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے اپنے ویڈیو پیغام میں کارکنوں کو گھروں سے نکلنے کی ہدایت کی تھی اور کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف خود بھی دیگر وزرا  سمیت احتجاج کے لیے نکل رہے ہیں۔
پشاور کے عہدیداروں نے حیات آباد روڈ، کوہاٹ روڈ، کوہاٹی گیٹ اور پیر زکوڑی پُل پر مظاہرہ کیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ 
کارکنوں کی زیادہ تعداد پشاور موٹروے انٹرچینج پر جمع ہوئی اور ٹائر جلا کر موٹروے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔ 
صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے اپنے ویڈیو پیغام میں کارکنوں کو گھروں سے نکلنے کی ہدایت کی تھی اور کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف خود بھی دیگر وزرا  سمیت احتجاج کے لیے نکل رہے ہیں۔

پشاور کے عہدیداروں نے حیات آباد روڈ، کوہاٹ روڈ، کوہاٹی گیٹ اور پیر زکوڑی پُل پر مظاہرہ کیا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی فیس بک)

پشاور کے علاوہ خیبر پختونخوا کے دیگر شہروں نوشہرہ، کوہاٹ، انڈس ہائی وے کرک، چترال، دیر اور ضلع خیبر میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے مظاہرہ کرکے ٹریفک کو بند کر رکھا تھا۔ 
تحریک انصاف کے کارکنوں نے عمران خان کے حق میں اور الیکشن کمیشن اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
دوسری جانب عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے بعد ضلع چارسدہ میں عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے جشن منایا گیا۔ کارکنوں نے بازار میں مٹھائیاں تقسیم کیں اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا۔ 

راستے بند کرنا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا خلاف قانون عمل ہے: اسلام آباد پولیس

اُدھر اسلام آباد پولیس نے متعدد ٹویٹس میں اپیل کی تھی کہ ’براہ مہربانی ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔
’مہربانی اسلام آباد آنے اور جانے والی ٹریفک کی آڑ مت لیں۔ ہر طرح کا پرامن احتجاج قانونی حق ہے۔ راستے بند کرنا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا خلاف قانون عمل ہے۔‘

شیئر: