Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں 10 سالہ بچی جنسی زیادتی کا شکار، مقدمہ درج

پولیس سرجن کے مطابق متاثرہ بچی کی حالت انتہائی خراب تھی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں سیلاب سے متاثرہ بچی کو مبینہ طور پر  نامعلوم شخص نے اغوا کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس کے بعد بچی کی حالت غیر ہو گئی۔
قومی ادارہ برائے امراض اطفال میں متاثرہ بچی کا علاج کرنے والے طبی عملے کا کہنا ہے کہ بچی خوف کی کیفیت میں ہے اور حالت تشویشناک ہے۔
پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔
پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن میں بوٹ بیسن تھانے کی حدود میں اتوار کے روز نامعلوم افراد نے نو سے 10 سالہ بچی کو اغوا کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ متاثرہ بچی کا آبائی تعلق شکار پور کے قریبی علاقے گڑھی یاسین سے ہے۔ متاثرہ بچی سندھ میں سیلابی صورتحال کے بعد اپنی والدہ کے ہمراہ کراچی آئی تھی۔
متاثرہ بچی کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ چھ بچوں کی ماں اور بیوہ ہیں۔
ان کا آبائی علاقہ سیلاب سے متاثر ہونے کے باعث وہ کراچی کلفٹن کے علاقے شاہ رسول کالونی میں فٹ پاتھ پر بچوں کے ہمراہ رہائش پذیر ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا گزر بسر بہت مشکل سے ہوتا ہے۔ دو وقت کی روٹی کا حصول بھی آسان نہیں ہے۔ کلفٹن عبداللہ شاہ غازی کے مزار سے ملنے والے لنگر سے کبھی پیٹ بھرتے ہیں تو کبھی بچے بھیک مانگ کر کچھ پیسے لاتے ہیں تو بھوک مٹاتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ روز اتوار کو بچی کلفٹن بلاک فور میں ڈالمن مال کے قریب بھیک مانگ رہی تھی کہ کار سوار افراد نے اسے اغوا کرلیا۔ جب بچی گھر لوٹی تو اس کی حالت بہت خراب تھی۔ بچی کو طبی امداد کے لیے کینٹ سٹیشن کے قریب ہسپتال میں داخل کرایا ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ بچی کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
پولیس سرجن نے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ متاثرہ بچی کی حالت انتہائی خراب تھی۔ آپریشن تھیٹر میں ہی بچی کا معائنہ کیا گیا ہے۔ بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے، جبکہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔  
دوسری جانب وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے۔

شیئر: