Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کی شرم الشیخ میں اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی فراخ دلانہ امداد پر یو اے ای کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا (فوٹو: سکرین گریب)
مصر کے شہر شرم الشیخ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر سربراہی اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیث اور متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید آل نہیان سے ملاقات کی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں ماحولیاتی تبدیلیوں  کے تباہ کن اثرات سے بچاؤ کے لیے بھرپور تعاون پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیث نے دو طرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم کی جانب سے عرب لیگ کے چارٹر اور اس کے حصول کے لیے سیکریٹری جنرل کے عزم کی تعریف کی۔
وزیراعظم آفس کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زاید آل نہیان کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی فراخ دلانہ امداد پر یو اے ای کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے کاپ 27 کے عزم کو نیک شگون قرار دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنا تنہا ترقی پزیر ممالک کے بس میں نہیں۔ عالمی برادری کو مل کر کرہ ارض کی بقا کا مشترکہ چارٹر بنانا ہوگا۔
 وزیراعظم شہباز شریف نے کاپ 27 کانفرنس کے اغراضِ ومقاصد کے لیے عالمی برادری بالخصوص اسلامی دنیا کے عزم کا خیرمقدم کیا۔
دونوں راہنماؤں نے باہمی مفاد کے مشترکہ مقاصد کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات
 وزیراعظم محمد شہبازشریف نے شرم الشیخ میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے بھی ملاقات کی۔
وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان میں سیلاب کی بے پناہ  تباہی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے درپیش چیلنج کا واضح مظہر ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پوسٹ ڈیزاسٹر نیڈز اسسمنٹ (PDNA) کے مطابق سیلاب سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ 32 بلین ڈالر سے زیادہ ہے اور پاکستان کو پائیدار ترقی  کے لیے خاطر خواہ بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہوگی۔
دریں اثنا شرم الشیخ کلائمیٹ امپلی منٹیشن کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں پہنچنے پر مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتیرس نے وزیر اعظم شہبازشریف کا استقبال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کی اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں، جن میں عراقی صدر عبداللطیف راشد، تاجک صدر امام علی رحمن، انڈونیشیائی صدر جوکو ویدودو اور لبنانی وزیراعظم نجیب میکاتی  شامل ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے (فوٹو: ایس پی اے)

انڈونیشیائی صدر سے ملاقات میں وزیر اعظم نے خوردنی تیل کے جہازوں کی فوری ترسیل پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انڈونیشیا کی حکومت و عوام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ صدر جوکوویدودو کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا بھائی ہے، ہرممکن مدد پر خوشی ہوگی۔
تاجک صدر کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر امام علی رحمن نے رواں برس دسمبر میں پاکستان آنے کا وعدہ کیا۔غیرملکی رہنماؤں نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور جانی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے لیے بروقت اجتماعی کوششیں کرنا لازمی ہے۔ سیلاب متاثرین کی امداد پر وزیراعظم نے عالمی برادری کا شکریہ ادا کیا۔
قبل ازیں وزیراعظم نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ آج ہمیں صدی کے سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ آئندہ نسلوں کے لیے صاف ستھرا اور سرسبز و شاداب ماحول چھوڑ کر جانا ہماری ذمے داری ہے۔
مصر کے شہر شرم الشیخ میں کلائمیٹ امپلی منٹیشن کانفرنس میں شرکت کے موقع پر وزیراعظم نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ سربراہی اجلاس میں عالمی رہنما ماحولیاتی تبدیلیوں کےخلاف جدوجہد کے مستقبل کا تعین کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی او پی۔ 27 کوہرقیمت پر کامیاب بنانا ہو گا۔

شیئر: