Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت پنجاب نے پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ پر پابندی عائد کردی

فلم پروڈیوسر کو حکومت کے آئندہ احکامات تک پنجاب کی حدود میں فلم کی نمائش کرنے سے روک دیا گیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
حکومت پنجاب نے پاکستانی فلم جوائے لینڈ پر پابندی عائد کردی ہے۔
پنجاب حکومت کے محکمہ اطلاعات و ثقافت کی جانب سے ایک نوٹی فیکیشن میں بتایا کہ فلم پر پابندی مختلف حلقوں کی جانب سے مسلسل کی جانے والی مختلف شکایات کے بعد عائد کی گئی ہے۔
نوٹی فیکیشن میں فلم کے پروڈیوسر سرمد سلطان کھوسٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آپ حکومت کے آئندہ احکامات تک پنجاب کی حدود میں فلم کی نمائش نہیں کر سکتے۔
پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ کو سینسر بورڈ کی ریویو کمیٹی نے ایک روز قبل ہی (بدھ کے روز) نمائش کی اجازت دی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف کے سٹریٹجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے ٹوئٹر پر بتایا کہ ’وزیراعظم کی ہدایت پر قائم کی گئی سینسر بورڈ کی جائزہ کمیٹی نے فلم جوائے لینڈ کو ریلیز کے لیے کلیئر کر دیا ہے۔‘
اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ ’آزادی اظہار بنیادی حق ہے اور قانون کے دائرے میں اسے پروان چڑھنا چاہیے۔‘
’کمیٹی نے سینسر بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ جوائے لینڈ کا فل بورڈ ریویو کر کے سکریننگ کے لیے اس کے مناسب ہونے کا جائزہ لے۔‘
انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا تھا کہ ’یہ اہم ہے کہ مواد سے متعلق ثبوت کے بغیر منفی اندازے نہ قائم کیے جائیں۔‘
واضح رہے کہ کئی روز سے پاکستانی ٹائم لائنز پر گفتگو کا موضوع رہنے والی فلم ’جوائے لینڈ‘ کے بارے میں متعدد صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ’اپنے موضوع اور مناظر کی وجہ سے متنازع رہی ہے۔‘

شیئر: