Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملائیشیا کا طیارہ مار گرانے پر دو روسی ایجنٹس سمیت تین افراد کو عمر قید کی سزا

چوتھے ملزم روسی شہری اولیگ پولاٹو کو تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔ (فوٹو: روئٹرز)
ہالینڈ کی ایک عدالت نے ملائیشین ایئرلائن کی پرواز ایم ایچ 17 کو یوکرین کے اوپر مار گرانے پر دو سابق روسی انٹیلیجنس ایجنٹس سمیت تین افراد کو سزا سنا دی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ولندیزی ججوں نے تین افراد کو 2014 میں ملائیشیا کا جہاز مارگرا کر 298 افراد کو قتل کرنے پر عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔
عدالت نے چوتھے ملزم کو بری کردیا۔ عدالت کی سربراہی کرنے والے جج ہینڈرک سٹین ہوئس نے فیصلہ سنا دیا۔
جن تین ملزمان کو سزا سنائی گئی ہے ان میں سابق روسی انٹیلیجسن ایجنٹس ایگور گیرکن اور سرگی دوبنسکی اور یوکرین کے علیحدگی پسند لیڈر لیونائیڈ کرچینکو شامل ہیں۔
ایم ایچ 17 ملائشین مسافر بردار طیارہ تھا جس کو شمالی یوکرین میں 17 جولائی 2014 کو مار گرایا گیا تھا۔
طیارے میں سوار تمام 298 مسافر اور عملے کے افرار ہلاک ہوگئے تھے۔
عدالت کی سربراہی کرنے والے جج ہینڈرک سٹین ہوئس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ’ملزمان نے جو کچھ کیا اس پر سخت ترین  سزا بنتی ہے۔‘
طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے ورثا عدالت میں کھڑے اپنے آنسو پونجھتے رہے۔
چوتھے ملزم ایک روسی شہری اولیگ پولاٹو کو تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔
حادثے کے وقت شمالی یوکرین کا علاقہ روس نواز علیحدگی پسندوں اور یوکرین کی افواج کے درمیان میدان جنگ بنا ہوا تھا۔
روس نے رواں سال فروری میں یوکرین پر حملہ کر دیا اور جس صوبے میں طیارے کا ملبہ گرا تھا اس کو روس میں ضم کرنے کا اعلان کیا۔
ہینڈرک سٹین ہوئس نے کہا کہ مجرم قرارد دیے گئے افراد چونکہ روسی افواج کا حصہ نہیں تھے اس لیے ان کو کوئی استثنا حاصل نہیں تھا۔
بینچ کے سربراہ جج نے کہا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ ایم ایچ 17 کو بی یو کے میزائل سسٹم سے مارگرایا گیا۔‘
ہلاک ہونے والوں کے ورثا کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلہ ایک سنگ میل ہے گوکہ مجرمان ابھی تک قانون کی گرفت میں نہیں ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ سزا پانے والے افراد ابھی تک روس میں ہیں جو کہ ان کو ملک بدر نہیں کرے گا۔
ماسکو ایم ایچ 17 مار گرانے میں ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ 2014 میں روسی افواج کسی بھی طرح یوکرین میں موجود نہیں تھے۔

شیئر: