Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تمام قافلے 26 نومبر کو راولپنڈی کے مری روڈ پر اکٹھے ہوں گے: اسد عمر

اسد عمر نے کہا کہ مری روڈ پرعلامہ اقبال پارک میں خیمہ بستی بنائی جائے گی (فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان بھر سے تمام قافلے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچیں گے اور اس کے لیے مری روڈ کا انتخاب کیا گیا ہے۔
پیر کو لاہور میں پی ٹی آئی کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ہونے جا رہا ہے۔ مری روڈ پر تمام لوگ جمع ہوں گے اور علامہ اقبال پارک میں خیمہ بستی بنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ تمام پاکستانی جو حقیقی آزادی پر یقین رکھتے ہیں ان کو دعوت ہے کہ راولپنڈی میں عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تین چیزوں نے پاکستانیوں کے اعتماد کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
’عوام میں اعظم سواتی کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر غصہ ہے۔ ارشد شریف کے قتل پر لوگوں میں غصہ ہے۔ عمران خان پر منصوبہ بندی کر کے قاتلانہ حملہ کیا گیا اور اب پاکستان کے ریاستی نظام کا امتحان ہے۔ اگر عمران خان ایک ایف آئی آر نہیں کٹوا سکتے تو عوام ریاست پر کیا اعتماد رہ جائے گا۔‘
معیشت پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی بڑی صنعتیں تنزلی کا شکار ہیں۔ عمران خان کی حکومت میں صنعتیں 12 فیصد سے ترقی کر رہی تھیں وہ اب منفی ہو چکی ہیں۔‘
’برآمدات میں ہر ماہ کمی ہو رہی ہے۔ ترسیلات زر میں کمی آ رہی ہے جو عمران خان کے دور میں 19 ارب ڈالر سے بڑھ کر 31 ارب ڈالر تک گئی تھیں۔ یہ آدھی سے بھی کم رہ گئی ہیں۔ کسی کو امپورٹڈ حکومت پر اعتماد نہیں ہے۔‘
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ہم نے لانگ مارچ میں کہیں نقص امن پیدا نہیں کیا۔ لوگوں کی سہولت کو مدنظر رکھا۔‘
’ہم پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ لوگ زخمی ہوئے۔ عمران خان کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن ہم مشتعل نہیں ہوئے۔‘

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’جب تک یہ تین لوگ اپنے عہدوں پر قائم ہیں ہمیں انصاف کی توقع نہیں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

’عمران خان پر جو قاتلانہ حملہ ہوا اس پر ایف آئی آر نہ ہو سکی۔ اس کی وجہ یہ ہے طاقتور قوتیں ہیں جو حاوی ہو گئیں اور ہماری مرضی کی ایف آئی آر نہ کاٹی گئی۔ پارٹی قیادت کی رائے ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ جن تین شخصیات کو نامزد کیا ان کی وجہ سے ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی۔‘
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’جب تک یہ تین لوگ اپنے عہدوں پر قائم ہیں ہمیں انصاف کی توقع نہیں ہے۔ اگر کسی پر انگلی اٹھائی جاتی تو تقاضہ ہے کہ وہ عہدے سے علیحدہ ہو جائیں تاکہ شفاف تحقیقات کی جا سکیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’دن بدن معاشی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے۔ ہم سجھتے ہیں کہ اگر فوری الیکشن نہ کروائے تو پاکستان ڈیفالٹ کی طرف جا سکتا ہے۔ ہم یہ مطالبہ ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کے لیے کر رہے ہیں۔‘

شیئر: