Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک برس میں تجارتی پردہ پوشی کے سینکڑوں مقدمات

تجارتی پردہ پوشی میں ملوت غیرملکی کو بلیک لسٹ کیا جاتا ہے(فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ایک سال کے دوران تجارتی پردہ پوشی کے 401 کیسز متعلقہ اداروں کو بھیجے گئے۔ 
اخبار 24 نے وزارت تجارت کے حوالےسےجاری تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ سال رواں کے دوران وزارت کی تفتیشی ٹیموں نے مختلف شہروں اور کمشنریوں میں تجارتی اداروں پر ایک لاکھ 10 ہزار چھاپے مارے۔
تجارتی پردہ پوشی کے  401 کیسز مقررہ سزائیں دلانے کے لیے متعلقہ اداروں کو بھیجے گئے۔  
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ تجارتی پردہ پوشی کے مقدمات میں ملوث ہونے کی سزا 5 برس تک قید اور 50 لاکھ ریال تک جرمانہ ہے۔
سزا پر غیر قانونی سرمایہ ضبط کرکے ادارے کو سیل کردیا جاتا ہے۔ خلاف ورزی کے مرتکب سے زکوۃ، فیس اور ٹیکس بھی وصول کیا جاتا ہے۔ تجارتی پردہ پوشی میں ملوث غیرملکیوں کو مملکت سے بے دخل کر کے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔ 
وزارت تجارت نے مقامی شہریوں کی شکایات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تجارتی پردہ پوشی کی کارروائی کے دوران مقامی شہریوں کی کوئی حق تلفی نہیں ہوتی ان کے حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے۔
مقامی شہریوں نے شکایت کی تھی کہ ورکشاپوں کے مسائل سے نمٹتے وقت  اندھا دھند کارروائی کی جا رہی ہے۔ 
ٹھیکے داروں نے بھی اسی قسم کی شکایات کی تھیں۔ مقامی شہریوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ بعض غیرملکی کارکنان ان کے ساتھ حیلے بہانے کرتے ہیں اور اس پہلو کو مدنظر نہیں رکھا جاتا۔ 
وزارت تجارت نے کہا ہے کہ انسداد تجارتی پردہ پوشی کے دوران مقامی  شہریوں کے حقوق کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے تمام تدابیر کی جاتی ہیں۔ 

وزارت کا کہنا ہے کہ متاثرہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیاجاتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

سعودی عرب میں تجارتی پردہ پوشی سے  مراد وہ رواج ہے جس کے تحت غیرملکی کارکن سعودی شہری کے نام سے کاروبار یا ٹھیکے داری وغیرہ کرتے ہیں۔ سعودی قانون تجارت اس کی اجازت نہیں دیتا۔  

شیئر: