Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کی تاریخ دیں نہیں تو اسی مہینےاسمبلیاں توڑدیں گے:عمران خان

عمران خان نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ ’ہم اسمبلیاں اس لیے تحلیل کرنے جا رہے ہیں کیونکہ یہ ملک کی ضرورت ہے۔‘ (فوٹو: سکرین گریب)
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے تمام قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو کہہ دیا ہے کہ وہ الیکشن کی تیاری کریں۔
عمران خان نے کہا کہ ’ہم نے انہیں (حکومت کو) کہہ دیا ہے اگر جنرل الیکشن کی تاریخ دینے پر بات کرنا چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ ہم اسی مہینے میں اسمبلیاں تحلیل کر کے الیکشن میں چلے جائیں گے۔‘
سنیچر کو پشاور میں خیبر پختونخوا کی پارلیمانی پارٹی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ آپ سب کو اب الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے۔ سارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اب اپنے اپنے حلقوں کی طرف نکل جانا چاہیے۔‘
’یہ تیاری ایم پی ایز کی ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ جنرل الیکشن ہوں گے کیونکہ یہ ناممکن ہے کہ اگر 66 فیصد ملک میں الیکشن ہو رہا ہے تو یہ جنرل الیکشن کو روک سکتے ہیں۔‘
مسلم لیگ ن کی حکومت اور اس کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’جنرل مشرف نے ان دو جماعتوں کو این آر او دیا۔ اس کے پاس تو اختیار ہی نہیں تھا۔‘
’اب یہ پھر اپنے 11 سو ارب کے کیسز معاف کروانے آئے ہیں۔ اسحاق ڈار بھی واپس آ گیا ہے جو نیب کے پوچھنے پر باہر بھاگ گیا تھا۔ مریم اور نواز شریف کے کیسز بھی ختم ہو گئے۔‘
تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’ہم اسمبلیاں اس لیے تحلیل کرنے جا رہے ہیں کیونکہ یہ ملک کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی کی ضرورت نہیں ہے۔ ملک کے حالات اس سطح پر پہنچ چکے ہیں کہ اگر الیکشن نہ ہوئے تو یہ ملک اس جگہ پر پہنچ جائے گا جہاں اسے کوئی بھی سنبھال نہیں سکے گا۔‘
’جو سہولت کار ان کو لے کر آئے تھے انہیں نہیں پتا کہ ملک کدھر جا رہا ہے۔ پی ڈی ایم والوں نے حالات برے دیکھے تو انہوں نے باہر بھاگ جانا ہے۔ ان کا مفاد پاکستان میں نہیں ہے۔ انہیں ڈالر مہنگا ہونے کا فائدہ ہے۔ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ان کی کوشش ہے الیکشن میں تاخیر کر کے شاید یہ جیت جائیں۔ اگر نہیں جیتے تو ملک کو بتاہ کر کے باہر بھاگ جائیں گے۔ پی ٹی آئی کا گراف کبھی اتنا اوپر نہیں گیا جتنا اب ہے۔ لیکن ملک کو خطرہ ہے۔‘
ان کے مطابق ’اس صورتحال سے نکلنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے صاف و شفاف الیکشن۔‘

شیئر: