صوبہ بلوچستان میں واقع سونے، چاندی اور تانبے کے دنیا کے بڑے ذخائر میں سے ایک ریکوڈک پر پاکستانی حکومت اور کینیڈا کی بیرک گولڈ کمپنی کے درمیان معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔
جمعرات کی رات کو چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے ایک ٹویٹ میں اس معاہدے پر دستخط ہونے کی تصدیق کی اور اسے بلوچستان کی ’عظیم کامیابی‘ قرار دیا۔
مزید پڑھیں
-
ریکوڈک منصوبے پر 14 اگست سے کام شروع کرنے کا اعلانNode ID: 686351
-
سپریم کورٹ نے ریکوڈک کے نئے معاہدے کو قانونی قرار دے دیاNode ID: 724491
بلوچستان حکومت نے بھی ریکوڈک منصوبے کا معاہدہ طے پا جانے کا اعلان کیا ہے۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ پاکستان کی تاریخ کا ’سب سے بڑا بیرونی سرمایہ کاری کا معاہدہ‘ ہے جس کی مجموعی لاگت آٹھ ارب ڈالر ہے۔
’جمعرات کو معاہدے پر دستخط کے بعد پاکستان پر بین الاقوامی عدالت کی جانب سے عائد چھ ارب 50 کروڑ ڈالر کا جرمانہ بھی غیر موثر ہو گیا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’ریکوڈک معاہدہ 16 دسمبر 2022 سے نافذ العمل ہو گا اور کمپنی فوری طور پر کام کا آغاز کر دے گی۔‘
معاہدے پر بیرک گولڈ کارپوریشن کے نمائندے نے دستخط کیے۔ جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے وفاقی نمائندے اور بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبائی نمائندے نے معاہدے پر دستخط کیے۔
Great news - Rek diq Deal signed, finally. One of the greatest achievements for Balochistan and for Pakistan, Alhamdolillah. In sha Allah more will follow
— Chief Secretary Balochistan (@cs_balochistan) December 15, 2022
اس معاہدے سے قبل پارلیمنٹ سے منظور کیے گئے ایک قانون پر بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں اور جمعیت علمائے اسلام نے شدید اعتراضات کیے ہیں۔
وفاقی حکومت کی اتحادی بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے قانون واپس نہ ہونے کی صورت میں حکومت چھوڑنے تک کی دھمکی دی ہے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اتحادی جماعتوں کے ساتھ معاملات حل ہونے کا دعویٰ کیا ہے، تاہم بی این پی کے رہنماؤں نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ 31 دسمبر کو پارٹی کی مرکزی کمیٹی میں کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پچھلے دنوں منظور کیے گئے اس قانون کو ’فارن انویسٹمنٹ پرموشن اینڈ پروٹیکشن ایکٹ 2022‘ کا نام دیا گیا ہے، جس کے تحت 50 کروڑ امریکی ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کرنے والوں کو خصوصی مراعات دی گئی ہیں۔
وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ قانون ریکوڈک معاہدے کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، لیکن بلوچستان کی بیشتر سیاسی جماعتوں اور بعض معاشی ماہرین نے بھی اس قانون پر خدشات ظاہر کیے ہیں۔
Reko Diq is one of the largest copper gold projects. The mine life is almost 40 years. Fine worth 6.5 Billion dollars has become infructuous. It will transform Balochistan In sha Allah. Project starts tomorrow
— Chief Secretary Balochistan (@cs_balochistan) December 15, 2022