انڈیا کی ریاست آیودھیا میں ایک انتہاپسند ہندو رہنما نے بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کو ’زندہ جلانے‘ کی دھمکی دی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں آیودھیا سے تعلق رکھنے والے پنڈت پرامہنس اچاریا مہاراج کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ شاہ رخ خان کی فلم ’پٹھان‘ میں ان کے مذہب سے منسلک ایک رنگ کی تضحیک کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
’قابل اعتراض لباس‘، بی جے پی کی ’پٹھان‘ کی نمائش روکنے کی دھمکیNode ID: 726056
-
’شادی ہے فلم پٹھان ملتوی کریں‘، فین کی شاہ رخ سے درخواستNode ID: 726721
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج ہم نے شاہ رخ خان کا پوسٹر جلایا ہے اور میں ڈھونڈ رہا ہوں اگر وہ کہیں مل گیا فلم جہادی شاہ رخ خان کو میں زندہ جلا دوں گا۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی اور شاہ رخ خان کو جلا دیتا ہے تو وہ خود اس شخص کا مقدمہ لڑیں گے۔
ویڈیو کے آخر میں پرامہنس اچاریا مہاراج کا کہنا تھا کہ وہ لوگوں سے اپیل کرنا چاہیں گے کہ فلم ’پٹھان‘ اور ایسی دیگر فلموں کا بائیکاٹ کریں۔
This is disgusting !!! He is the same 'Guru' Paramhans Acharya who threatened to take 'Jal Samadhi' if the country was not declared a Hind00 Rashttra by 2nd Oct 2021
Now he's threatening #SRK
Boycott the Party which supports such 'Gurus'
. pic.twitter.com/DnnrOezbXY— Katyusha (@Indian10000000) December 20, 2022
شاہ رخ خان کی فلم پٹھان پر تنازع اس وقت کھڑا ہوا جب فلم کا پہلا گانا ’بے شرم رنگ‘ ریلیز کیا گیا۔
انڈیا میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ریاستی وزیر ڈاکٹر نروتم مشرا نے گانے میں دیپیکا پاڈوکون کے لباس کو ’قابل اعتراض‘ دیا تھا اور مدھیہ پردیش میں فلم پر بابندی لگانے کی بھی دھمکی دی تھی۔
फिल्म #Pathan के गाने में टुकड़े-टुकड़े गैंग की समर्थक अभिनेत्री दीपिका पादुकोण की
वेशभूषा बेहद आपत्तिजनक है और गाना दूषित मानसिकता के साथ फिल्माया गया है।
गाने के दृश्यों व वेशभूषा को ठीक किया जाए अन्यथा फिल्म को मध्यप्रदेश में अनुमति दी जाए या नहीं दी जाए,यह विचारणीय होगा। pic.twitter.com/Ekl20ClY75— Dr Narottam Mishra (@drnarottammisra) December 14, 2022