Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مظاہرین سے نمٹنے کے لیے برطانوی وزیراعظم کی پولیس کے اختیارات بڑھانے کی تجویز

سماجی کارکنان کے خیال میں پولیس کو مزید اختیارات دینا غیرجمہوری ہے۔ فوٹو: روئٹرز
برطانیہ کے وزیراعظم رشی سوناک عوامی مظاہرے روکنے اور پولیس کا دائرہ اختیار وسیع کرنے سے متعلق نئی تجاویز پیش کرنے جا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزیراعظم رشی سوناک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’احتجاج کا حق رکھنا ہماری جمہوریت کا بنیادی اصول ہے۔۔۔ لیکن ایسا نہیں ہو سکتا کہ چند لوگ مظاہرے کریں جو عوام کی زندگی میں خلل ڈالیں۔ یہ قابل قبول نہیں اور ہم اسے ختم کریں گے۔‘
 گزشتہ چند برسوں کے دوران برطانوی دارالحکومت میں بالخصوص ماحولیاتی مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ایسے مظاہرے ہوئے جن سے مرکزی لندن کے کچھ حصے بند کرنا پڑے اور مرکزی شاہراؤں پر ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوئی۔
اس صورتحال میں یہ مطالبہ ہوا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کو مزید اختیارات دیے جائیں۔
حکومت نے اس مسئلے کے حل کے لیے سال 2022 میں قانون سازی بھی کی تھی تاہم اس کے بعد مزید قوانین متعارف کروانے کے لیے ’پبلک آرڈرز بل‘ پارلیمان میں پیش کیا گیا تھا جو حتمی مراحل میں ہے۔
سماجی حلقوں کی جانب سے اس بل پر شدید تنقید کی گئی جن کے خیال میں پولیس کو بہت زیادہ طاقت دینا غیر جمہوری ہے۔
’پبلک آرڈرز‘ بل کے پارلیمان سے منظور ہونے سے پہلے حکومت اس میں چند ترامیم متعارف کروانا چاہتی ہے جن میں ’سنگین خلل پیدا کرنے کی‘ تعریف کو وسیع کرنا اور پولیس کو مزید اختیارات دینا شامل ہے۔
حکومت اس بل میں یہ بھی واضح کرنا چاہتی ہے کہ قانونی طور پر کن حالات میں طاقت کا استعمال جائز ہے۔
نیا قانون نافذ ہونے کی صورت میں پولیس کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ خلل پیدا کرنے والے مظاہروں کو قبل از وقت ہی روک سکیں گے۔

شیئر: