Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی لانڈرنگ، ’سلیمان شہباز کےخلاف شواہد نہیں‘

عدالت نے سلیمان شہباز کو ٹرائل کے لیے چار فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے
پاکستان کی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو منی لانڈرنگ کیس میں بے گناہ قرار دے دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق سنیچر کو لاہور کی ایک عدالت میں ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کے خلاف مقدمے کا چالان پیش کیا۔
ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ سلیمان شہباز کی جانب سے کسی قسم کی کِک بیکس لینے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
سلمان شہباز کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی لاہور میں سپیشل جج سینٹرل نے سماعت کی۔
بعدازاں سماعت کے دوران سلیمان شہباز نے عدالت سے ضمانت کی اپنی درخواست واپس لے لی۔
عدالت نے سلیمان شہباز کو ٹرائل کے لیے چار فروری کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ چند دن قبل سلمان شہباز رمضان شوگر ملز اور بے نامی اکاؤنٹس کے مقدمے میں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ اسی کیس میں نومبر 2020 میں خصوصی عدالت نے شہباز شریف اور ان کے بڑے بیٹے حمزہ شہباز کو بری کیا تھا۔
گذشتہ برس جولائی میں خصوصی عدالت نے اس کیس میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے سلیمان شہباز کو اشتہاری ملزم قرار دیا تھا۔
بعدازاں سلیمان شہباز دسمبر 2022 میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری لے کر چار سال بعد پاکستان آئے۔

شیئر: