Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام کے شہر حلب میں عمارت گرنے سے 10 افراد ہلاک، 30 لاپتہ

حلب شام کا سب سے بڑا شہر ہے اور کبھی اس کا تجارتی مرکز ہوا کرتا تھا۔ فوٹو عرب نیوز
شام کے شمالی شہر حلب کے ایک کرد محلے میں اتوار کی صبح ایک پانچ منزلہ عمارت منہدم ہوگئی، جس میں ایک بچے سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے۔
امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکی حمایت یافتہ کرد زیرقیادت حلب میں سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے زیر کنٹرول علاقے شیخ مقصود محلے میں عمارت گزشتہ رات اچانک منہدم ہو گئی جس کے باعث تقریباً 30 افراد ملبے تلے دبےہوئے ہیں۔

حکومت نے مسلح اپوزیشن گروپوں سے حلب کا بڑا علاقہ واپس لے لیا ہے۔ فوٹو روئٹرز

شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق بتایا گیا ہے کہ  پانی کے رساو نے قدیم عمارت کی بنیادوں کو کمزور کر دیا تھا۔
درجنوں فائر فائٹرز بلڈوزر اور بڑی مشینوں کی مدد سے عمارت کے ملبے تلے دبے مزید رہائشیوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بدقسمت عمارت کے رہائشیوں کے رشتہ دار اپنے پیاروں کی تلاش کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں، جب کہ کچھ لوگ قریبی ہسپتال کے دروازے پر ایمبولینسوں اور ٹرکوں پر لائے جانے والے زخمیوں اور لاشوں کی شناخت کر رہے ہیں۔

پانی کے رساو نے قدیم عمارت کی بنیادوں کو کمزور کر دیا تھا۔ فوٹو ٹوئٹر

شام میں نیم خودمختار کرد علاقوں کی نیوز ایجنسی ھاوار نیوز نے آج صبح اطلاع دی تھی کہ اس سانحہ میں سات افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔
ملک میں جاری گیارہ سالہ تنازعے کے دوران حلب میں بہت سی عمارتیں تباہ یا مخدوش حالت میں ہیں جب کہ  یہ طویل جنگ لاکھوں انسانوں کو نگل گئی ہے اور ملک کی 23 ملین آبادی کا نصف بے گھر ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ  شورش زدہ حلب شام کا سب سے بڑا شہر ہے اور کبھی اس کا تجارتی مرکز ہوا کرتا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد کی قیادت میں حکومت نے مسلح اپوزیشن گروپوں سے حلب شہر کا بڑا علاقہ واپس لے لیا ہے تاہم شیخ مقصود محلہ تاحال کرد فورسز کے زیر کنٹرول کچھ محلوں میں شامل ہے۔
 

شیئر: