Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں بینکوں سے تنخواہ نہ دینے پر فی ملازم سو درہم جرمانہ 

ملازمین کے محنتانوں کے تحفظ کا قانون یکم اپریل سے نافذ ہوگا ( فوٹو: امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں وزارت افرادی قوت و اماراتائیزیشن نے کہا ہے کہ ’ملازمین کے محنتانوں کے تحفظ کا قانون یکم اپریل 2023 سے نافذ ہوگا۔ اس کے تحت نجی ادارے اپنے ملازمین کی تنخواہیں بینکوں کے ذریعے ادا کریں گے‘۔ 
الامارات الیوم کے مطابق وزارت اماراتائیزیشن  کا کہنا ہے کہ ’14 پیشوں پر کام کرنے والوں کے حوالے سے نیا قانون نافذ کیا جائے گا‘۔ 
وزارت اماراتائیزیشن نے کہا کہ ’جن 14 پیشوں پر کارکنوں کی تنخواہیں بینکوں کے ذریعے ادا کرنے کا قانون بنایا گیا ہے ان میں باورچی، گھریلو ڈرائیور، چوکیدار اورآیا شامل ہیں‘۔ 
وزارت کا کہنا ہے کہ ’جو آجر مقررہ پیشوں پر کام کرا رہے ہیں وہ اپنے کارکنان کا اندراج نئے نظام میں اپنی مرضی سے کرالیں۔ ایسا کرنا ان کے مفاد میں ہوگا۔ انہیں تنخواہ کی آن لائن ادائیگی کا شواہد دینا ہوں گے‘۔  
وزارت اماراتائیزیشن نے ہدایت کی کہ’ جو لوگ ایسے پیشوں والے ملازمین سے کام لے رہے ہیں جن کی تنخواہیں بینکوں کے ذریعے ادا کرنے کی پابندی ہے وہ نئے قانون پرعمل درآمد سے قبل  اپنے عملے کا اندراج کرالیں‘۔
وزارت کا کہنا ہے کہ’ نیا قانون یکم اپریل سے نافذ ہوگا۔ جو لوگ ایسا نہیں کریں گے ان پر فی کارکن سو درہم جرمانہ ہوگا‘۔
وزارت اماراتائیزیشن نے آجروں سے اجیروں کے اندراج کی درخواستیں وصول کرنا شروع کردی ہیں۔
امارات کی حکومت نے ایسے اجیروں کا اندراج تجرباتی طور پر اس مہینے شروع کیا ہے جن کی تنخواہیں نئے قانون کے تحت بینکوں کے ذریعے ادا کرنی ہوں گی۔ نئے قانون کے تحت اس پر عمل درآمد اپریل سے  ہوگا۔ 

شیئر: