Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دبئی میں دو ملازماوں کی ہلاکت کے پیچھے’ خاموش قاتل‘

ملازمائیں بند کمرے میں کوئلے کی انگیٹھی جلاکر سورہی تھیں( فائل فوٹو امارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں دبئی پولیس نے دو ملازماؤں کی ہلاکت کا معمہ حل کرنے کا دعوی کیا ہے۔ دونوں کی موت کاربن ڈائی آکسائڈ سے ہوئی ’خاموش قاتل‘ بھی کہا جاتا ہے۔
الامارات الیاوم کے  مطابق دبئی پولیس نے بیان میں کہا  کہ ’دونوں ملازمائیں سردی سے بچاؤ کے لیے بند کمرے میں کوئلے کی انگیٹھی جلاکر گہری نیند میں تھیں اسی دوران کوئلے سے نکلنے والی گیس کمرے میں بھر گئی اوراس سے دونوں نے دم توڑ دیا‘۔
دبئی پولیس میں سلامتی آگہی ادارے کے انچارج بطی الفلاشی نے بتایا کہ ’کاربن ڈائی آکسائڈ سونگھنے سے زہر خورانی اور دم گھٹنےکے واقعات بڑی تعداد میں ہوتے ہیں، اس کی بڑی وجہ آگہی کی کمی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’بند کمروں میں  جہاں ہوا کے اخراج کا کوئی انتظام  نہیں ہوتا۔ کوئلے کی انگیٹھی سے  کمرے کو گرم رکھنے کے لیے انسان جان کی بازی ہار جاتا ہے‘۔
’کوئلے کے جلنے سے کاربن ڈائی آکسائڈ بنتی ہے۔ سوئے ہوئے لوگ بلا ارادہ کاربن ڈائی آکسائڈ سونگھتے رہتے ہیں جس سے وہ بے ہوش اورآخر میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں‘۔ 
بطی الفلاشی نے مزید کہا کہ’ دبئی پولیس نے اس واقعے کے بعد خاص طور پر آگہی مہم شروع کی ہے۔ جبل علی، القوز اور القیص علاقوں میں جہاں لیبر کیمپس ہیں۔ دو ہزار سے زیادہ وہاں آگہی بیگ تقسیم کیے گئے جن میں انگریزی اور اردو زبانوں میں آگہی پمفلٹ اور لٹریچر رکھے گئے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کاربن ڈائی کے نقصانات اور ان سے بچاؤ کے طریقے بتائے گئے ہیں‘۔ 

شیئر: