Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوروں سے انڈیا کی ترقی برداشت نہیں ہوتی: وریندر سہواگ

وریندر سہواگ نے کہا کہ ’ہمیشہ کی طرح بھارت اور مضبوط بن کر ہی نکلے گا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق انڈین کرکٹر وریندر سہواگ نے گوتم اڈانی پر امریکی تحقیقاتی کمپنی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر کہا ہے کہ ’گوروں سے انڈیا کی ترقی برداشت نہیں ہوتی۔‘
ایشیا کے امیر ترین شخص کے طور پر پہچانے جانے والے انڈین ٹائیکون گوتم اڈانی کی دولت میں تواتر سے کمی کے بعد انہیں گزشتہ چند دنوں میں مجموعی طور پر 100 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سرمایہ کاری پر امریکی تحقیقاتی کمپنی ’ہنڈن برگ ریسرچ‘ کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد گوتم اڈانی کی دولت میں نمایاں کمی ہوئی۔
پیر کو وریندر سہواگ نے کمپنی کا نام لیے بغیر ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش لگتی ہے۔‘
انہوں نے لکھا کہ ’گوروں سے انڈیا کی ترقی برداشت نہیں ہوتی۔ یہ ایک سوچی سمجھی سازش لگتی ہے۔ جتنی بھی کوشش کر لیں، لیکن ہمیشہ کی طرح انڈیا اور مضبوط بن کر ہی نکلے گا۔‘
امریکی کمپنی کی رپورٹ کے بعد اڈانی گروپ نے اربوں ڈالر کے سٹاک کی فروخت روک دی ہے جس کے بعد ان کی کمپنیوں کے حصص گر گئے۔
امریکی تحقیقاتی کمپنی نے اڈانی گروپ پر کئی دہائیوں سے سٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ سکیم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔
اثاثوں کی مالیت میں خاطر خواہ کمی کے بعد گوتم اڈانی فوربز میگزین کے امیر ترین شخصیات کی فہرست میں تیسرے نمبر سے آٹھویں پر پہنچ گئے ہیں۔
الزامات سے پہلے 60 سالہ گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت 130 ارب ڈالر تھی جو اب 88.2 ارب ڈالر رہ گئی ہے، تاہم ایشیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز برقرار ہے۔
اڈانی گروپ نے امریکی تحقیقاتی کمپنی ہنڈن برگ کی جانب سے عائد الزامات کو 413 صفحات پر مشتمل بیان میں مسترد کیا۔
اڈانی گروپ نے کہا کہ ’کسی مخصوص کمپنی پر یہ حملہ نہیں کیا گیا بلکہ منصوبہ بندی کے ساتھ انڈیا، اس کی خودمختاری، آبرو  اور  آئین کے معیار سمیت ملکی ترقی پر حملہ کیا گیا ہے۔‘

شیئر: