Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایف نائن پارک میں لڑکی سے زیادتی: جیو فیسنگ اور 200 افراد کی شناخت پریڈ

ایف نائن پارک میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے واقعے کے خلاف سیکٹر ایف ٹین میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے معروف ایف نائن پارک میں لڑکی سے زیادتی کے مقدمے میں پولیس تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس نے وقوعہ کی جیو فینسنگ مکمل کرکے ایک ہزار افراد کی فہرست تیار کرلی ہے جبکہ مشکوک افراد کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔ 
اس سلسلے میں پولیس حکام نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ دو فروری کی رات آٹھ بجے سے لے کر نو بجے تک ایف نائن پارک کی حدود میں ایک ہزار موبائل فون ایکٹو تھے۔
ان ایک ہزار موبائل فونز کے حامل افراد کی فہرست تیار کر لی گئی ہے۔ اسلام آباد پولیس اور آئی بی مل کر ان ایک ہزار نمبروں سے متعلق مزید تحقیقات کریں گے اور ملزم تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔ 
اس سلسلے میں سی آئی اے نے کریک ڈاون کے ذریعے 200 سے زائد مشکوک افراد کی متاثرہ خاتون سے شناخت کروائی گئی۔ متاثرہ خاتون نے 200 میں سے کسی ایک بھی شخص کو اپنا ملزم قرار نہیں دیا۔ 
ملزمان کے پاس اسلحہ کی موجودگی پر پولیس ملزمان کے ڈکیتی گینگ سے تعلق پر شبہ ظاہر کیا ہے۔
پولیس حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ بھی مل گئی۔ میڈیکل رپورٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ پولیس نے مزید نمونہ جات تحقیق کے لیے لاہور بھجوا دیے ہیں۔ 
پولیس کے مطابق ملزمان واردات کے بعد ایف نائن پارک کے کسی گیٹ سے باہر نہیں نکلے۔ ملزمان ایف نائن پارک کے کسی کیمرے میں نظر نہیں آئے۔ ایف نائن پارک میں کام کرنے والے تمام افراد کی چھان بین جاری ہے۔ 
پولیس نے کہا کہ سیف سٹی کیمروں سے ملزمان تک پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔

گذشتہ روز پولیس نے ملزم کا خاکہ بھی تیار کیا تھا جسے جلد ہی اشتہار کے طور پر اخبارات میں شائع کیا جائے گا۔ ( فوٹو: اسلام آباد پولیس)

دوسری جانب اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایف نائن پارک میں خاتون سے ہونے والی زیادتی کی تفتیش سائنسی بنیادوں پر کی جارہی ہے۔ ایف نائن پارک میں خاتون کو مبینہ طور پر گن پوائنٹ پر ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد سکیورٹی میں بہتری لائی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر پارک کی سکیورٹی بڑھائی جا رہی ہے اور شام کے وقت پارک آنے والے شہریوں پر زور دیا کہ وہ خود کو روشنی والے مقامات تک محدود رکھیں۔
جمعرات دو فروری کی شام خاتون کو اسلام آباد کے سیکٹر ایف نائن پارک میں گن پوائنٹ پر دو ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ لڑکی کے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق وہ چہل قدمی کے لیے کولیگ کے ساتھ پارک آئی تھی۔
مسلح افراد نے چہل قدمی کرتے وقت روکا۔ لڑکی کو الگ لے گئے اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ شور کرنے پر تھپڑ مارے۔ درختوں کے جھنڈ میں لے جاکر تشدد کیا کپڑے پھاڑ ڈالے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بعدازاں لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر گینگ ریپ کے واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
گذشتہ روز پولیس نے ملزم کا خاکہ بھی تیار کیا تھا جسے جلد ہی اشتہار کے طور پر اخبارات میں شائع کیا جائے گا۔ 
ایف نائن پارک میں خاتون سے مبینہ زیادتی کے واقعے کے خلاف سیکٹر ایف ٹین میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے میں خواتین اور مردوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

شیئر: