پاکستان میں وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت نے کابینہ میں پانچ نئے معاونین خصوصی شامل کرلیے ہیں جس کے بعد کابینہ میں اراکین کی مجموعی تعداد 83 ہوگئی ہے۔
بدھ کو کیبنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق اراکین قومی اسمبلی راؤ اجمل، شائستہ پرویز ملک، قیصر احمد شیخ، محمد حامد حمید اور ملک سہیل خان کو معاونین خصوصی تعینات کیے گئے ہیں۔
کابینہ میں شامل کیے گئے پانچوں معاونین خصوصی کا تعلق وزیراعظم شہباز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے اور ان تمام لوگوں کا عہدہ وزیر مملکت کے برابر ہو گا۔
مزید پڑھیں
-
پنجاب کی نگراں کابینہ میں کرکٹر وہاب ریاض سمیت دلچسپ نامNode ID: 738021
-
وزیراعظم شہباز شریف کے حکم پر وکی پیڈیا پاکستان میں بحالNode ID: 741131
-
وفاقی کابینہ میں پانچ نئے معاونین خصوصی شامل، تعداد 83 ہو گئیNode ID: 741426
نوٹیفیکیشن کے مطابق یہ پانچوں معاونین خصوصی تنخواہ اور دیگر مراعات نہیں لیں گے۔
واضح رہے کہ 13 جماعتوں پر مشتمل حکومتی اتحاد میں وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں 34 وفاقی وزرا، سات وزرائے مملکت، چار مشیر اور 38 معاونین خصوصی شامل ہیں۔
پاکستانی سوشل میڈیا پر حکومت کو کابینہ میں اتنی بڑی تعداد میں اراکین شامل کرنے پر طنز و تنقید کا سامنا ہے۔
ماضی قریب میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے الگ ہونے والے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایک طرف آئی ایم ایف کا شکنجہ، بدحال معیشت اور کمر توڑ مہنگائی تو دوسری طرف روزانہ کی بنیادوں پر بڑھتے ہوئے وزیر۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’کیا حکومت کو لوگوں کی روزمرہ مشکلات کا کوئی اندازہ نہیں؟ بے حسی کا یہ عالم؟‘
ایک طرف آئی ایم ایف کا شکنجہ ، بدحال معیشت اور کمر توڑ مہنگائی تو دوسری طرف روزانہ کی بنیادوں پر بڑھتے ہوئے وزیر۔ آج مزید پانچ وزراء کی شمولیت کے بعد ماشاللہ وفاقی کابینہ کی تعداد 83 تک پہنچ گئی۔ کیا حکومت کو لوگوں کی روزمرہ مشکلات کا کوئی اندازہ نہیں؟ بے حسی کا یہ عالم ؟
— Mustafa Nawaz Khokhar (@mustafa_nawazk) February 8, 2023
انتظار حیدری نے ایک ٹویٹ میں کابینہ میں شامل کیے گئے نئے معاونین خصوصی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’حکومت کہتی ہے کہ بغیر قلم دان، بلامعاوضہ خدمات انجام دیں گے۔ کیا یہ خدمات بغیر وزرائے مملکت بنے نہیں دے سکتے؟‘
غریب ملک کے امیر حکمران، وفاقی کابینہ کا حجم 83 ہوگیا، مزید پانچ معاونین خصوصی تعینات کر دیئے گئے، حکومت کہتی ہے کہ بغیر قلمدان ، بلا معاوضہ خدمات انجام دیں گے، کیا یہ خدمات بغیر وزرائے مملکت بنے نہیں دے سکتے؟ واضح رہے عوام پر مہنگائی جبکہ ریاست پر آئی ایم ایف کی تلوار
— Intizar Haideri (@IntizarHaideri7) February 8, 2023
سینیئر صحافی اور اینکرپرسن سلیم صافی نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’ایک طرف معیشت کی تباہی کا رونا اور دوسری طرف ہر ہفتے پانچ، چھ معاونین خصوصی کا اضافہ۔ اپنی صحافتی زندگی میں ایسی فضول اور بے کار کابینہ (سوائے دو تین افراد کے) نہیں دیکھی۔‘
ایک طرف معیشت کی تباہی کارونا اوردوسری طرف ہرہفتہ پانچ چھ معاونین خصوصی کااضافہ۔اپنی صحافتی زندگی میں ایسی فضول اوربےکارکابینہ (سوائےدوتین افراد کے)نہیں دیکھی۔معیشت کی ابتری کاتقاضا ہے کہ وزیر اعظم سینکڑوں افراد پرمشتمل کابینہ ختم کرکے صرف چند افراد پر مشتمل مختصر کابینہ بنادے۔ pic.twitter.com/Ha6m1fzPEp
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) February 8, 2023