Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ننکانہ صاحب میں مشتعل ہجوم کا تھانے پر حملہ، ملزم کی ہلاکت پر آئی جی کا نوٹس

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں تھانہ واربرٹن پر حملہ آور مشتعل ہجوم کو دکھایا گیا جو توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں قرآن کی بے حرمتی کے مبینہ واقعے کے الزام میں زیرِ حراست شہری کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر عثمان انور نے ڈی ایس پی اور ایس او ایچ کو معطل کر دیا ہے۔
سنیچر کو پنجاب پولیس کے سربراہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے ننکانہ صاحب میں شہریوں کی جانب سے قرآن کی بے حرمتی کے الزام میں شہری کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایس پی ننکانہ سرکل نواز ورک اور ایس ایچ او تھانہ واربرٹن فیروز بھٹی کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
سینچر کی صبح سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں تھانہ واربرٹن پر حملہ آور مشتعل ہجوم کو دکھایا گیا جو توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔
پنجاب پولیس کے سربراہ نے ڈی آئی جی آئی اے بی امین بخاری اور ڈی آئی جی سپیشل برانچ راجا فیصل کو موقع پر پہنچ کر انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
پنجاب پولیس کے سربراہ نے کہا ہے کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان کا کہنا تھا کہ واقعہ کے ذمہ داروں جبکہ غفلت اور کوتاہی کے مرتکب کے خلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

’کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘

وزیراعظم شہباز شریف اور نگران وزیراعلٰی پنجاب محسن نقوی نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہر صورت امن کو مقدم رکھا جائے جبکہ وزیراعلٰی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور غفلت برتنے والے اہلکاروں کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ قانون شکن عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیراعلٰی کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔
 

شیئر: