Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہزاروں اسرائیلی متنازع قانونی اصلاحات کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

نطامِ عدل میں تبدیلیوں کے اس منصوبے کے خلاف ملک بھر سے لوگ پارلیمنٹ کے سامنے پہنچے (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل میں دسیوں ہزار افراد وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کے نظامِ انصاف میں متنازع اصلاحات کے منصوبے کے خلاف سڑکوں پر ہیں اور انہوں نے پارلمیںٹ کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق احتجاجی مارچ میں شامل مظاہرین نے قومی پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ ’جمہوریت‘ اور ’ںو ٹُو ڈکٹیٹر شپ‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے عدالتی نظام میں تبدیلیوں کے منصوبے کے اعلان کے بعد ملک میں سیاسی تقسیم گہری ہوتی دکھائی دے رہی ہے اور ہر طرف بڑے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔
عدلیہ کے نظام میں مجوزہ تبدیلیوں کے خلاف اسرائیل کے بااثر کاروباری افراد، سابق فوجی بھی بول رہے ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے بھی ’تشویش کے اظہار‘ پر مبنی بیان سامنے آیا ہے۔
اسرائیل کے صدر نے بھی ان تبدیلیوں کو ملتوی کرنے کی بات کی ہے لیکن منگل کو نتین یاہو کے اتحادیوں کی جانب سے ایک ہنگامی کمیٹی میٹنگ میں تبدیلیوں کی ایک سیریز کی منظوری دے دی گئی۔
اب مکمل قانون سازی کے لیے یہ معاملہ پارلیمنٹ میں لے جایا جائے گا جس کے بعد ملک میں ایک اور سیاسی کشمکش کا خدشہ ہے۔

عدلیہ کے نظام میں مجوزہ تبدیلیوں کے خلاف اسرائیل کے بااثر کاروباری افراد، سابق فوجی بھی بول رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

اسرائیل کی پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے پارلیمنٹ کے سامنے ہونے والے بڑے احتجاجی مظاہرے سے اپنے خطاب میں کہا کہ ’وہ ہماری چیخیں سُن رہے ہیں۔ وہ سچ کی مضبوط آواز سن رہے ہیں۔ وہ یہ سب سن رہے ہیں اور خوفزدہ ہیں۔‘
دوسری جانب وزیراعظم نتین یاہو اور ان کے حامیوں کا ان اصلاحات کے بارے میں موقف ہے کہ عدلیہ کے پاس بہت زیادہ طاقت ہے جسے کم کرنا ضروری ہے۔
جبکہ ناقدین کا کہنا ہے کہ’جوڈیشل اوورہال‘ یہ کا حکومتی منصوبہ نظام پر قبضے اور اسرائیلی جمہوریت کو تباہ کرنے کے مترادف ہو گا۔‘
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ خود وزیراعظم نتین یاہو کو کرپشن کے کئی کیسز کا سامنا ہے اس لیے یہ اقدام ’مفادات کے ٹکراؤ‘ کے ضمن میں شمار ہو گا۔

منگل کو نتین یاہو کے اتحادیوں کی جانب سے ایک ہنگامی کمیٹی میٹنگ میں تبدیلیوں کی ایک سیریز کی منظوری دی (فوٹو: اے ایف پی)

نطامِ عدل میں تبدیلیوں کے اس منصوبے کے خلاف ملک بھر سے لوگ پارلیمنٹ کے سامنے پہنچے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ ایک لاکھ کے لگ بھگ شہریوں نے ان مظاہروں میں شرکت کی ہے۔
پیر کو ملک کے اطراف سے آنے والی لدی پھندی ٹرینوں کے ذریعے لوگ یروشلم پہنچے اور شہر کا بڑا ریلوے سٹیشن مظاہرین کے نعروں سے گونج رہا تھا۔
اس کے علاوہ سینکڑوں لوگوں نے یہودیوں کے ہاں مقدس سمجھی جانے والی یروشلم شہر کی مغربی دیوار کے پاس دعا کی اور پھر وہ پارلیمنٹ کی جانب جانے والے مارچ میں شریک ہوئے۔

شیئر: