Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مغربی کنارے میں اسرائیلی گارڈز کے ہاتھوں فلسطینی ہلاک

گزشتہ سال اسرائیل و فلسطینی علاقوں میں26 اسرائیلی اور200 فلسطینی مارے گئے۔ فوٹو عرب نیوز
اسرائیلی گارڈز نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک بستی کے قریب ایک فلسطینی نوجوان کو ہلاک کر دیا، تاہم اسرائیلی فوج نے الزام لگایا ہے کہ وہ مسلح تھا۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے اتوار کو رپورٹ کیا ہے کہ 18 سالہ کرم علی احمد سلمان کو "کدومیم" کی بستی کے قریب اسرائیلی  محافظوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے رپورٹ کیا گیا ہےکہ سویلین سیکیورٹی ٹیم نے شمال مغربی کنارے میں  ایک بستی کے قریب  ہینڈگن سے مسلح  شخص کو گولی ماری ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ مغربی کنارے کے قریب بستی کدومیم نجی ملکیت ہے اور یہ بستی فلسطینی اراضی پر تعمیر کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد سے فلسطین کے علاقے مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے اور ان بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔
سرکاری ذرائع پر مبنی اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق کرم علی سلمان فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں راوں ماہ  ہلاک ہونے والے کم از کم 32 فلسطینیوں میں سے ایک ہے، جس میں عام شہری اور عسکریت پسند شامل ہیں۔
واضح رہے کہ جمعے کو اسرائیل کے زیر قبضہ مشرقی بیت المقدس میں یہودی عبادت گاہ کے باہر ایک فلسطینی بندوق بردار نے سات افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

اسرائیل نے 1967 سے فلسطین کے علاقے مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

اس  حملے کے جواب میں اسرائیلی حکومت نے زیر قبضہ بستیوں کو مضبوط کرنے کے اقدامات سمیت متعدد اعلانات کئے ہیں۔
اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2022 میں اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں کم از کم 26 اسرائیلی اور 200 فلسطینی مارے گئے جن  میں اکثریت مغربی کنارے کے علاقوں میں بسنے والوں کی تھی۔

شیئر: