Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جیل بھرو تحریک‘: ’پرامن احتجاج کریں گے اور گرفتاری دیں گے‘

سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کے مطابق پہلے مرحلے میں پانچ قائدین گرفتاری دے رہے ہیں۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی پشاور)
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ’جیل بھرو تحریک‘ کے دوسرے روز آج پشاور کے قائدین اور کارکن گرفتاریاں دیں گے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے پشاور کے کارکنوں کو 11 بجے گلبہار پولیس سٹیشن پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
صدر پشاور ریجن اور سابق صوبائی وزیر عاطف خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ گلبہار پولیس سٹیشن کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کریں گے اور سب سے پہلے پی ٹی آئی کے قائدین اپنی گرفتاری پیش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’رجسٹریشن کرنے والے تمام کارکنوں کو بلایا گیا ہے۔ ہم اس حکومت کو دکھائیں گے کہ ہم جیل سے نہیں ڈرتے۔‘
سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کے مطابق پہلے مرحلے میں پانچ قائدین اور 200 سے زائد کارکنان گرفتاریاں دے رہے ہیں۔
’پہلے ہشت نگری کے مقام پر جمع ہوں گے پھر وہاں سے احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے گلبہار تھانے کے سامنے پہنچیں گے۔‘
’ہم قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے نہ توڑ پھوڑ کریں گے ، پرامن احتجاج کریں گے اور گرفتاری پیش کریں گے۔‘
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپنے بیان میں پشاور کےکارکنوں کو بھرپور شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ ’امید کرتے ہیں قوم ہماری جیل بھرو تحریک میں ساتھ دے گی۔‘

سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کے مطابق پہلے ہشت نگری کے مقام پر جمع ہوں گے۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی ، پشاور)

دوسری جانب نگران صوبائی وزیر برائے جیل خانہ جات شفیع اللہ نے اردو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ’بغیر کسی جرم کے کسی کو جیل نہیں بھجوایا جا سکتا ہے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ کسی کے چاہنے پر جیل میں ڈالا جائے۔‘
’اگر عدالت حکم دے تو جیل میں ان سب کے لیے بندوبست کیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’قیدیوں کو سہولیات دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم جیل میں آنے والوں کو چائے، ناشتہ اور پھل کا بندوبست بھی کریں گے۔‘
نگران صوبائی وزیر شفیع اللہ نے مزید بتایا کہ ’اگر جیلوں میں جگہ کم پڑ جائے تو سرکاری عمارت میں بھی قیدیوں کو رکھا جاسکتا ہے۔‘

شیئر: