Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مجھے ناکام کپتان قرار دیا جاتا رہا‘، سابق انڈین کپتان وراٹ کوہلی بول پڑے

وراٹ کوہلی اس ٹیم کا حصہ تھے جب انڈیا نے 2011 میں آئی سی سی ورلڈ کپ اور 2013 میں چمپیئن ٹرافی جیتی تھی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سٹار کرکٹر وراٹ کوہلی نے آئی سی سی ٹورنامنٹ میں شکست کے بعد خود پر ہونے والی تنقید پر بات کی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق وراٹ کوہلی نے ’آر سی بی پوڈ کاسٹ‘ میں اپنی ایک حالیہ گفتگو میں بتایا کہ ماضی میں کیسے کرکٹ ماہرین اور شائقین کی جانب سے انہیں ’ناکام کپتان‘ قرار دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ کئی ٹورنامنٹس میں قومی ٹیم کو ناک آؤٹ مرحلے تک لے جانے میں کامیاب ہوئے لیکن ٹرافیوں کا نہ ہونا ہی بحث کا سب سے بڑا موضوع بنا رہا۔
وراٹ کوہلی نے کہا کہ اس تنقید نے انہیں کبھی بھی اپنی ذات کو جج کرنے پر مجبور نہیں کیا بلکہ اپنی کپتانی کے دوران ٹیم میں آنے والی تبدیلوں پر وہ فخر محسوس کرتے ہیں۔
وراٹ کوہلی نے کہا ’دیکھیں، آپ ٹورنامںٹ جیت کے لیے کھیلتے ہیں۔ میں نے 2017 کی چمپیئن ٹرافی، 2019 کے ورلڈ کپ کے دوران کپتانی کی۔ 2021 میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ اور ٹی20 ورلڈ کپ کا کپتان رہا۔‘
’تین (چار) آئی سی سی ٹورنامنٹس کے بعد مجھے ناکام کپتان شمار کیا گیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں نے اس حوالے سے کبھی خود کو جَج نہیں کیا۔ میں نے وہی دیکھا جو ہم نے بطور ٹیم حاصل کیا اور جو بہتر تبدیلیاں لائیں ۔ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے۔‘
’ٹورنامنٹ ایک مخصوص وقت میں ہوتا ہے لیکن کھیل کا کلچر طویل مدت تک رہتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو مستقل مزاجی اور محض ٹورنامنٹ جیت لینے کے علاوہ بھی کچھ خصوصیات درکار ہوتی ہیں۔‘
واضح رہے کہ وراٹ کوہلی اس ٹیم کا حصہ تھے جب انڈیا نے 2011 میں آئی سی سی ورلڈ کپ اور 2013 میں چمپیئن ٹرافی جیتی تھی۔ انہوں نے یہ میچ  مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں کھیلے تھے۔
اس بارے ورٹ کوہلی نے کہا ’میں نے ایک کھلاڑی کے طور پر ورلڈ کپ جیتا، چمپیئن ٹرافی جیتی۔ میں اس ٹیم کا حصہ تھا جس نے پانچ ٹیسٹ میچ جیتے۔‘
’اگر آپ اس لحاظ سے دیکھیں تو یہاں ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں کبھی کوئی ورلڈ کپ نہیں جیتا۔‘

شیئر: