Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برلن فلم فیسٹیول میں دکھائی جانے والی یمنی فلم ' دی برڈینڈ '

غریب جوڑا جس کے پہلے ہی تین بچے ہیں، اسرا ایک بار پھر امید سے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
یمن کے فلمی ہدایت کار 39 سالہ عمرو جمال رواں ہفتے برلن فلم فیسٹیول میں'دی برڈینڈ' کے نام سے ایک فلم پیش کر رہے ہیں اور یہ پہلی فلم ہے جو یہاں جاری فیسٹیول میں دکھائی جائے گی۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق یمنی ہدایت کار نے یہ فلم اپنے آبائی شہر عدن میں شوٹ کی ہے جس میں ایک شادی شدہ جوڑے اسرا اور احمد کی جدوجہد کو دکھایا گیا ہے جو غریب ملک میں رہتے ہوئے اپنی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

فلم ایسی فیملی کی حقیقی زندگی پر ہے جسے وہ جانتے تھے۔ فوٹو ٹوئٹر

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ اسرا اور احمد ایک غریب خاندان ہے جن کے پہلے ہی تین بچے ہیں اور اسرا ایک بار پھر امید سے ہیں۔
کہانی میں یہ واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ معاشی حالات کے پیش نظر بچوں کے سکول کی واجب الادا فیسیں اور دیگر اخراجات کے باعث چوتھے بچے کے لیے کیا لائحہ عمل رکھتے ہیں وہ اس بارے میں اسقاط حمل کا فیصلہ کرتے ہیں جو قدامت پسند ملک میں انتہائی مشکل عمل ہے۔
یمنی ہدایت کار نے بتایا ہے کہ میں اپنے شہر سے بہت پیار کرتا ہوں اور اس دستاویزی فلم کی شکل میں یہاں کا ورثہ، عمارتیں، سڑکیں اور ثقافت کی اس کی عکاسی کر کے دنیا کو دکھانا چاہتا ہوں
اس فلم میں پہاڑوں اور سمندر کے پس منظر میں عدن شہر کے مناظر کی فراخدلانہ فوٹیج پیش کی گئی ہے جس کے ساتھ  ساتھ یہاں کے باشندوں کے ساتھ ایکسٹرا کے طور پر شوٹ کیے گئے مختلف مناظر بھی ہیں۔

میرے جنگ زدہ ملک میں یہ حالات نہ ہوتے تو معاشی ابتری بھی نہ ہوتی۔ فوٹو عرب نیوز

عمرو جمال نے فلم کی کہانی کے متعلق بتایا ہے کہ یہ ایک ایسے شادی شدہ جوڑے کی حقیقی زندگی کی جدوجہد سے ماخوذ ہے جسے وہ جانتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میں اپنے دوست اور اس کے خاندان کے قریب تھا۔ انہیں اس حالات سے گزرتے دیکھ کر میرے اندر اس کہانی پر فلم بنانے کاخیال پیدا ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ شاید اگر میرے جنگ زدہ ملک میں یہ حالات نہ ہوتے تو اس طرح کی معاشی ابتری بھی نہ ہوتی اور یہ میاں بیوی اپنی نوکریوں سے محروم نہ ہوتے اور ممکن تھا کہ ان کا چوتھا بچہ اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کھیل رہا ہوتا۔
 یمنی ہدایت کار کا کہنا ہے کہ برلن میں جاری فلم فسٹیول میں شامل میری اس فلم دکھانے کا یہ نادر موقع ہے کہ دنیا بھر میں بسنے والے لوگوں کو یمن سے کچھ دیکھنے کا موقع ملے گا۔
 

شیئر: