Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاوید اختر کی متنازع گفتگو کی بازگشت اور دو پاکستانی اداکاراؤں کا شوبز کو الوداع

گزشتہ ہفتے انڈین گلوکار سونونگم کو بھی زد و کوب کیے جانے کا واقعہ پیش آیا (فائل فوٹو: سونو نگم، انسٹاگرام)
جاوید اختر کی فیض فیسٹیول میں کی جانے والی متنازع گفتگو کی بازگشت ابھی تھمی نہیں اور بہت سے پاکستانی فنکار ان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ’اپنے ملک کے ٹیلنٹ کی قدر‘ کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
جاوید اختر نے فیض فیسٹیول کے دوسرے اور تیسرے روز سیشن سے گفتگو کی جسے بہت سراہا گیا یہاں تک کہ رات میں ان کے لیے محفل موسیقی کا بھی اہتمام بھی کیا گیا جس میں پاکستانی اداکار اور گلوکار بھی شریک ہوئے کوئی ان کے پہلو میں بیٹھا تھا تو کوئی ان کے ساتھ تصاویر بنوا رہا تھا۔ گلوکار علی ظفر ان کے لکھے گانے گا رہے تھے۔
علی ظفر نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے جاوید اختر کے سامنے ان کا لکھا ہوا گیت گانے کو اپنی خوش نصیبی قرار دے دیا لیکن پھر کیا ہوا؟ فیسٹیول ختم ہوا جاوید صاحب تو انڈیا چلے گئے۔
فیسٹیول کے ختم ہونے کے بعد جاوید اختر کے سیشن میں کی گئی گفتگو کا ایک کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جسے بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے کچھ ایسے رنگ دیا کہ جیسے پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی شکست ہوگئی ہو۔
فیسٹیول کے دوران جاوید اختر نے شرکا کی جانب سے کئے گئے سوال پر پاکستان کے حوالے سے ایک جملہ کہا کہ ممبئی حملے کے دہشت گرد اب بھی آزاد گھوم رہے ہیں اور کسی بھی انڈین کو اس بارے میں کوئی شکایت نہ ہونے کی توقع رکھنا ناانصافی ہوگی۔
بس یہ ہونا تھا کہ یکے کے بعد دیگر سارے پاکستانی فنکاروں نے جاوید اختر کے خلاف محاذ کھول دیا اداکار صبور علی ہوں یا شمعون عباسی، اداکارہ انوشے اشرف ہوں یا اداکار شان سب نے جاوید اختر کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے، یہاں تک کہ وہ فنکار جو جاوید صاحب ملنا اعزاز سمجھ رہے تھے انہوں نے بھی ان کے بیان کی مذمت کی۔

گلوکارعلی ظفر نے کہا ہے کہ جاوید اختر کے متنازع بیان سے ہم پاکستانیوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں (فائل فوٹو: ٹوئٹر، علی ظفر)

اداکارہ ریشم نے جاوید صاحب کے مذمت کی تو گلوکارعلی ظفر نے کہا ہے کہ جاوید اختر کے متنازع بیان سے ہم پاکستانیوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی شخص اپنے ملک کے خلاف بیان کو برداشت نہیں کر سکتا۔
 گویا دو دن میں وقت، حالات اور جذبات سب بدل گئے اور ایسے استاد نصرت فتح علی خاں کی گائی گئی غزل کا مصرعہ یاد آیا کہ ’کیا سے کیا ہوگئے دیکھتے دیکھتے۔‘
یہ بات بھی کی گئی انہیں پاکستان کا ویزہ کیسے دیا گیا؟ خیر جاوید صاحب تو اپنے وطن چلے گئے لیکن اس کے دو دن بعد انڈین ماڈل اور اداکارہ سونم باجوہ نے سوشل میڈیا پر یہ بتایا کہ وہ رواں برس پاکستان کا دورہ کریں گی۔

انڈین ماڈل اور اداکارہ سونم باجوہ نے سوشل میڈیا پر یہ بتایا کہ وہ رواں برس پاکستان کا دورہ کریں گی (فائل فوٹو: سونم باجوہ، انسٹاگرام)

ٹوئٹر پر سوال جواب کی نشست میں ایک مداح نے اداکارہ سے درخواست کی کہ وہ پاکستان کا دورہ کریں تو سونم باجوہ نے اس کو جواب دیا کہ میں اسی برس پاکستان آرہی ہوں۔
ڈرامہ انڈسٹری  
ان دنوں یُمنیٰ زیدی اور وہاج علی کا مقبول ہونے والے ڈرامے ’تیرے بن‘ کے شائقین کے کچھ سکون ملا ہے کیونکہ ٹیزر سے لے کر اب تک مداح جس رومانوی سین کا انتظار کر رہے تھے، وہ نشر کردیا گیا۔ یہ سین سوئمنگ پول عکس بند کیا گیا تھا اور بقول اداکارہ یمنیٰ زیدی یہ ایک خطرناک سین تھا۔
ایک بیان میں وہ کہتی ہیں کہ وہاج میرا ہاتھ نہیں چھوڑ رہا تھا کیونکہ ظاہر ہے کہ یہ ایک خطرناک سین تھا۔اس لیے ہدایت کار اور وہاج یہ توقع کر رہے تھے کہ شاید میں اس سین کو نہیں کروں گی۔ میں یہ بھی سوچ رہی تھی کہ پاکستانی ڈراموں کی تاریخ میں ایسا سین شوٹ نہیں ہوا ہے اور میں پاکستانی ناظرین کی خاطر ایسا کیا۔
اداکارہ یُمنیٰ زیدی کے ساتھ ڈرامہ ’پری زاد‘ میں اداکاری کرنے والی مشال خان سے ایک شو کے دوران سوال کیا گیا کہ’ڈرامے میں مرکزی کردار حاصل کرنے کے لیے کس چیز کا ہونا ضروری ہے؟‘ اس سوال پر آپشنز سننے بغیر ہی اقربا پروری کو لازمی جذ قرار دے دیا۔
بعدازاں میزبان کی جانب سے آپشنز ملنے پر انہوں نے مرکزی کردار کے لیے انڈسٹری میں بہتر تعلقات کا ہونا ضروری قرار دیا۔
اسی طرح ڈرامہ سیریل ’مونا‘ کی اداکارہ صنم جنگ بھی ایک انٹرویو میں کہہ چکی ہیں کہ صحت مند اور موٹی اداکاراؤں کو شوبز میں پتلی لڑکیوں کے مقابلے میں کم مواقع ملتے ہیں۔


’تیرے بن ‘ ڈرامے کے بارے میں اداکارہ یمنیٰ زیدی نے کہا کہ یہ ایک خطرناک سین تھا (فائل فوٹو: یمنیٰ زیدی، انسٹاگرام)

جہاں شوبز میں آنے کے لیے بعض لوگ جتن کرتے ہیں وہیں کئی فنکار ایسے بھی جنہوں نے شوبز کی رنگین دنیا چھوڑ کر مذہبی طرز پر زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رواں ہفتے بھی ایسا ہوا کہ پاکستان کے ڈرامہ انڈسٹری کی اداکارہ انعم فیاض نے مذہب کی خاطر شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہا، انہوں نے ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ’یہ پیغام لکھنا بہت مشکل ہے، آپ سب لوگوں نے میرے میڈیا کیریئر میں مجھے سپورٹ کیا لیکن اب میں نے شوبز انڈسٹری کو چھوڑ کر اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
اداکارہ کے اس فیصلے کو سوشل میڈیا صارفین نے شہرت حاصل کرنے ذریعہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی تو سابقہ اداکارہ نور بخاری نے انعم فیاض کی کھل کر حمایت کی۔
دوسری جانب یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ اداکارہ زرنش خان نے حال ہی میں عمرے کی سعادت حاصل کی ہے جس کے بعد انہوں نے اپنے انسٹاگرام سے تمام تصاویر ڈیلیٹ کر دیں جس سے یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہے ہیں کہ اداکارہ زرنش خان بھی شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہنے والی ہیں۔
فلم انڈسٹری  
فلمی دنیا میں رواں ہفتے اداکار عثمان مختار اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے کیونکہ ان کی فلم ’گلابو رانی‘ سات بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی۔
گلابو رانی کو’انڈی ایکس فلم فیسٹ لاس اینجلس ایوارڈز‘ میں بہترین ہارر شارٹ فلم، بہترین ساؤنڈ ڈیزائن، بہترین ڈائریکٹر میل اور بہترین سینماٹوگرافی سمیت دیگر ایوارڈز سے نوازا گیا۔

فلمی دنیا میں رواں ہفتے اداکار عثمان مختار اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے (فائل فوٹو: پوسٹر، گلابو رانی)

دوسری جانب یہ خبر سامنے آئی کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سورو گنگولی پر فلم بننے جا رہی ہے، فلم میں ان کا کردار اداکار رنبیر کپور نبھائیں گے جس کی عکس بندی بھی جلد شروع کر دی جائے گی، تاہم میکرز نے ابھی تک اس بارے میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے۔
میوزک انڈسٹری
پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار عاطف اسلم سپاٹیفائی کے مقبول ترین پاکستانی گلوکاروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گئے۔
آن لائن میوزک سٹریمنگ پلیٹ فارم سپاٹیفائی نے گزشتہ دو برس کے دوران مقبولیت حاصل کرنے والے پاکستانی گلوکاروں اور مقبول ترین گانوں کی فہرست جاری کر دی ہے۔
ایک طرف عاطف اسلم کی کامیابی تو دوسری جانب انڈیا کے مشہور گلوکار سونو نگم کا مشکلات کا سامنا رہا، سونو کے کنسرٹ کے دوران ہندو انتہا پسند شیو سینا کے رکن ریاستی اسمبلی پرکاش پھاترپیکرکے بیٹے نے سونو نگم سے ملنے کی کوشش کی جس پر گلوکار کے باڈی گارڈز نے روکا اورمعاملہ ہاتھا پائی تک جا گیا۔
ہاتھا پائی کے دوران سونو نگم اوران کے ایک ساتھی کو چوٹیں بھی آئیں جس کے بعد انہیں مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

شیئر: